بی آئی ایس پی میں معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد

پروگرام کے معذور بچے سفیر کے طور پر بی آئی ایس پی کی نمائندگی کریں گے، ماروی میمن

جمعہ 2 دسمبر 2016 18:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2016ء) غربت معذوری کا سبب یا اس کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ غربت کے خاتمے پر پالیسی سازی کرتے ہوئے معذوری کو مدنظر رکھنا چاہیئے کیونکہ فعال اور پیداوری اقدامات سے معذور افراد کا اخراج اقتصادی نقصانات کا باعث بنتا ہے۔ معذور افراد کا خیال کرنے، انہیں تعلیم، ہنر، تحفظ صحت اور روزگار فراہم کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے بی آئی ایس پی کے زیر اہتمام معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ تقریب میں بی آئی ایس پی حکام اور بی آئی ایس پی کی مستحق خواتین اور انکے خصوصی بچوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب کا مقصد بی آئی ایس پی کے معذور بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا تھاتاکہ وہ دیگر کمزور اور معذور بچوں کو متاثر کرسکیں۔

تقریب کے دوران پانج معذور بچوں نسرین ، قاسم خان اور اقصی کو بی آئی ایس پی کے سفیر کے طور پر نامزد کیا گیا۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ بی آئی ایس پی ان سفیروں کی زندگیوں پر نظر رکھے گا اور بی آئی ایس پی کے پلیٹ فارم کی مدد کے ذریعے یہ بچے دیگر خصوصی بچوں کیلئے امید کی کرن بن کر سامنے آئیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کے سفیروں کے انتخاب کے عمل کو ہر صوبے اور علاقے تک پھیلایا جائیگا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے ان بہادر مائوں کے حوصلے کو سراہا جو معاشی مشکلات کے باوجود ان خصوصی بچوں کی دیکھ بھال کررہی ہیں۔ خصوصی بچوں افراد کے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے، مستحق مائوں نے غریبوں کیلئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی کاوشوں کو سراہا اور اپنے مسائل کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا تعلیم اور طبی سہولیات کی کمی معذوروں کی مشکلات میں اضافہ کرتی ہیں اور ان کے بچوں کیلئے پیشہ ورانہ تربیت کا اہتمام ہونا چاہیئے تاکہ وہ خود کفیل ہوسکیں۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اپنی ٹیم کو ہدایات دیں کہ وہ ان مستحق بچوں کو تعلیمی اداروں اور بحالی مراکز میں اندراج کیلئے سہولت فراہم کریں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت انہیں طبی علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والی خواتین خدمت کارڈحاصل کرنے میں مدد کی جائے گی جبکہ دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والی مستحقین کو متعلقہ صوبوں میں جاری اس نوعیت کے پروگراموں سے منسلک کیا جائیگا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ بی آئی ایس پی مستحقین کو آٹو میٹک ویل چیئرز اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے بیت المال سے رابطہ کریں۔ مستحقین کے تحفظات کے جواب میںچیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا خصوصی بچوں والی مستحقین کی معاونت کیلئے ہر ضلعے میں کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ بی آئی ایس پی مستحقین کو بااختیار بنانے کے اقدام کے تحت، خصوصی بچوں کا ماڈیول خصوصی بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے مائوں کو تربیت دے گا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بی آئی ایس پی کی قومی ساجی و اقتصادی رجسٹری (NSER)غربت اور معذوری کے حوالے سے پالیسی سازی کا ایک انمول ذریعہ ہے۔ پائڈ کی تجزیاتی رپورٹشPopulation of Pakistan: An Analysis of NSERص کے کلیدی نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سال 2010کے سروے میں 133ملین آبادی میں سے 2.27ملین آبادی کسی نہ کسی طرح کی معذوری میں مبتلا ہے۔

وقت کیساتھ معذوری میں کمی آئی ہے کیونکہ 1998کی مردم شماری میں معذوری کی شرح 2.5%تھی جبکہ NSERکے مطابق اب یہ شرح 1.7%ہے۔ کل معذور آبادی میں 57.8%مرد اور 42.2% خواتین ہیں۔ بی آئی ایس پی کے اعدادو شمار نے مختلف وفاقی و صوبائی فلاح و بہبود کے پروگراموں میں اہم کردار ادا کیا ہے اور معذور افراد کیلئے فلاح و بہبود کے پروگراموں کے ڈیزائن کیلئے بھی ان کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔تقریب کے دوران، معذور بچوں اور انکے خوابوں کو پورا کرنے کی حوصلہ افزائی کیلئے انہیں ایک متاثرکن کہانی بھی سنائی گئی۔بعد ازاں معذور بچوں میں کتابیں بھی تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :