کے ایم سی فوڈ لیبارٹری میں جدید آلات کی تنصیب اور شہر کی آبادی میں اضافے کے پیش نظر مزید فوڈ انسپکٹرز بھرتی کئے جائیں گے،میونسپل کمشنر کراچی

جمعہ 2 دسمبر 2016 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میونسپل کمشنر ڈاکٹر بدر جمیل نے کہا ہے کہ کے ایم سی فوڈ لیبارٹری میں جدید آلات کی تنصیب اور شہر کی آبادی میں اضافے کے پیش نظر مزید فوڈ انسپکٹرز بھرتی کئے جائیں گے، مضر صحت اشیاء اور کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ انسانی صحت کے لئے نقصاندہ ہے۔ اشیائے خوردو نوش میں ملاوٹ کرنے والے افراد کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ شہر بھر میں ان خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔

یہ بات انہوں نے سینئر ڈائریکٹر فوڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول جاوید رحیم کے ہمراہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی فوڈ لیبارٹری کا دورہ کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ فوڈ لیبارٹری میں جدید مشینوں کی تنصیب کی جائے گی اور اس سلسلے میں پی سی ون تیار کیا جائے گا، شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر مزید فوڈ انسپکٹر بھرتی کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ فوڈ لائسنس فیس میں اضافے اور مجسٹریل اختیارات میں اضافے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے، میونسپل کمشنر ڈاکٹر بدر جمیل نے فوڈ لیبارٹری مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور عملے سے ان کو درپیش مسائل کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

(جاری ہے)

سینئر ڈائریکٹر فوڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول جاوید رحیم نے میونسپل کمشنر کو بتایا کہ 1960ء میں اس لیبارٹری کو قائم کیا گیا تھا اور روزانہ کی بنیادپر سینکڑوں کھانے پینے کی اشیاء کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے، فوڈ لائسنس فیس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے عدالتوں میں دائرہ کردہ ملاوٹ کرنے والے افراد معمولی جرمانے دے کر بری ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ملاوٹ کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوچکے ہیں، شہر بھر میں مضر صحت کھانے پینے کی اشیاء باآسانی شہریوں دی جارہی ہیں، شہریوں کی صحت تباہ کی جار ہی ہے جس کی روک تھام لازمی ہے۔

سینئر ڈائریکٹر فوڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول جاوید رحیم نے کہا کہ فوڈ لیبارٹری کو مکمل طور پر فعال کردیا جائے تو بلدیہ عظمیٰ کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے اور ادارہ مالی بحران پر باآسانی قابو پا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگنے والے بچت بازاروں میں چھاپے مارے جائیں گے اور مضر صحت کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :