ایم ڈی واسا سے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز الائنس فائونڈرزکے وفد کی ملاقات ،درپیش مسائل پر غور و خوض

جمعرات 1 دسمبر 2016 23:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز الائنس فائونڈرزکے وفد نے مرکزی صدر میاں ندیم احمد کی قیادت میں ایم ڈی واسا سید زاہد عزیزسے ملاقات کی جس میں نجی تعلیمی اداروں کو واسا سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا گیا،وفد میں انصر ریاض، سید وقار عباس شاہ، محمد نواز، افتخار احمد غوری، وحید احمد اور محبوب عالم شامل تھے،اس موقع پر واسا کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹرز بھی موجود تھے، الائنس صدر میاں ندیم احمد و دیگر اراکین وفد نے نجی تعلیمی اداروں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے فروغ تعلیم میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں، لیکن مختلف محکموں کی طرف سے بھاری ٹیکسز و دیگر وصولیوں کی صورت میں تعلیم مہنگی سے مہنگی ہو رہی ہے،محکموں کی بے جا مداخلت اوربلیک میلنگ رویہ کی وجہ سے سکولز پرنسپلز اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی بجائے سارا سارا دن محکموں میں اپنے مسائل حل کروانے کیلئے ضائع کردیتے ہیں، جس سے نونہالان وطن کا مستقبل خطرے میں ہے، وفد کا ارکیننے ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کو بتایا کہ ٹیرف کے حوالے سے کم فیس وصول کرنے والے اداروں کو ریلیف دیا جائے اور فیسکو کی طرح تعلیمی اداروں کو بھی گھریلو ٹیرف پر بلوں کی وصولی کی جائے، انہوں نے مزید بتایا کہ اکثر سکولوز کرایہ کی عمارت میں ہوتے ہیں، جب بھی کوئی سکول نئی عمارت کرایہ کیلئے لیتا ہے تو واسا اس بلڈنگ کے سابقہ بقایا جات کا بھی بل وصول کرنے آجاتا ہے محکمہ نے پہلے کیوں وصولیاں نہیں کیں اور پھر سکول کو سیل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں حالانکہ محکمہ کو اس وقت بل وصول کرنا چاہئے تھا ، جب واسا کو عرصہ سے وصولی نہیں ہورہی تھی، انہوں نے کہا کو سکول پرنسپلز یا ادارے کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے بلڈنگ مالکان کیخلاف کارروائی کی جائے جس نے سابقہ کرایہ دار سے یوٹیلٹی بلز کی وصولیاں کیوں نہیں کیں، اس میں سکول پرنسپلز ذمہ دار نہیں ہے، وفد کے ارکان نے ایک اور مسئلے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بعض سکولوں کو دو بل آرہے ہیں جس میں ایک گھریلو اور دوسرا کمرشل ٹیرف کا بل آرہا ہے، حالانکہ عمارت کو ایک بل آنا چاہئے نہ کو دو بل، اس موقع پر ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز نے نجی تعلیمی اداروں کے سیوریج و دیگر مسائل کو فوری حل کیلئے ون ونڈو کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کو کسی قسم کی کوئی مشکل پیش نہیں آنی چاہئے، انہوں نے وفد کے ارکان کو یقین دلایا کہ نجی تعلیمی اداروں کو آئندہ کسی قسم کی کوئی شکایت نہ ہوگی، سید زاہد عزیز نے کہا کہ ٹیرف کے حوالے سے ہم آپکی تجاویز کواگلے گورننگ باڈی کے اجلاس میں رکھیں گے، انہوں نے یقین دلایا کہ گورننگ باڈی آپکے مسائل ضرور حل کریگی کیونکہ باڈی خود لوگوں کو مزید با سہولت کرنا چاہتی ہے نہ کہ آپ پر بوجھ ڈالنا چاہتی ہے، دو بلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا سکول ایک ہی بل ادا کریگا اگر کسی کا ایسا کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ فوری طور پر ون ونڈو پر آکر اسکی درستگی کروالے، کرایہ کی عمارت کے حوالے سے انہوں نے عملہ کو ہدایت کی کہ آئندہ سکولوں کو سیل یا ہراساں نہ کرے بلکہ بلڈنگ مالکان کیخلاف لینڈ ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی عملہ نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو بلیک میل کرنے کی کوشش کرے تو آپ فوری طور پر واسا ہیڈ آفس سے رابطہ کریں، انہوں نے مزید کہا کہ واسا آپکو مزید باسہولت کرنے کیلئے کام کررہا ہے، ہم نجی تعلیمی اداروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :