گوادر پورٹ کی فعالی اور چین پاک اقتصادی راہداری کے منصوبے کی وجہ سے دنیا بھر کی نظریں بلوچستان پر مرکوز ہیں، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہمارے لیے باعث حوصلہ ہے، صوبائی حکومت سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:50

کوئٹہ۔یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کی فعالی اور چین پاک اقتصادی راہداری کے منصوبے کی وجہ سے دنیا بھر کی نظریں بلوچستان پر مرکوز ہیں، بالخصوص بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہمارے لیے باعث حوصلہ ہے، صوبائی حکومت سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جس کے لیے بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ قائم کیا گیا ہے سرمایہ کار آئیں اور بلوچستان میں فائدہ مند سرمایہ کاری کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قطر کے شہزادے عبدالہادی الہاجری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار آغا شکیل درانی، رکن سندھ اسمبلی ہمایوں خان اور میر ساجد دشتی بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے امکانات اور مواقعوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ،قطر کے شہزادے نے ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کی بدولت گوادر میں فری ٹریڈ زون کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسوں پر چھوٹ کے ایس آر اوز جاری کر دئیے گئے ہیں، انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں مختلف شعبوں بالخصوص توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی بے پناہ گنجائش موجود ہے، بہت سی بین الاقوامی کمپنیاں اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں، وزیراعلیٰ نے معدنیات ، ماہی گیری ، زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ترقی اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں تفصیلات سے بھی آگاہ کیا، وزیراعلیٰ نے قطر کے شہزادے کو بلوچستان بالخصوص گوادر کے دورے کی جبکہ قطر کے شہزادے نے وزیراعلیٰ کو قطر کے دورے کی دعوت دی، بعد ازاں وزیراعلیٰ نے مہمان کو روایتی قالین اور سوینئر بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :