پولیس کے سابق اعلیٰ افسران اور ایڈیشنل آئی جیزکاسنٹرل پولیس آفس کا دورہ

آئی ٹی کے پراجیکٹس بعض وجوہات کے باعث پچھلے ادوار میں شروع نہ ہوسکے آئی جی پنجاب نے جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرتے ہوئے کئی سالوں پر محیط سفر کو نہایت کم عرصے میں طے کرکے پنجاب پولیس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرلیا ہے ‘سابق پولیس افسران کا خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:28

․لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) پنجاب پولیس میں تھانہ کلچر کی تبدیلی کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے شروع کئے گئے نئے پراجیکٹس اور اقدامات کو سابق آئی جیزپنجاب صاحبان نے مثالی قرار دیا ہے ۔ آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی دعوت پر انسپکٹر جنرل پنجاب کے عہدے پر خدمات سر انجام دینے والے سابق افسران اور ایڈیشنل آئی جیز احمد نسیم ، طارق کھوسہ،چوہدری یعقوب، آصف حیات ،خواجہ خالد فاروق،طارق پرویز ، اسلم ترین اور سرمد سعید نے سنٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا اور آئی جی پنجاب سے ملاقات کی۔

اس دوران انہیںڈی آئی جی آپریشن پنجاب عامر ذوالفقار خان نے سنٹرل پولیس آفس میں بنائے گئے آپریشن ، مانیٹرنگ اور کنٹرول روم کے علاوہ8787کمپلینٹ سنٹراور میڈیا سیل کا دورہ کروایااورپنجاب پولیس میںحال ہی میں شروع کئے گئے آئی ٹی کے نئے پراجیکٹس اور دیگر اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب پولیس آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی سے خود کو مکمل طور پر ہم آہنگ کرچکی ہے ۔

(جاری ہے)

تھانہ کلچر میں تبدیلی اور عوامی سہولت کیلئے فرنٹ ڈیسک پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے اس وقت فرنٹ ڈیسک مختلف اضلاع کی202تھانوں میں فرنٹ ڈیسک کام کررہے ہیں جبکہ یکم جنوری سے قبل صوبے کے باقی ماندہ تمام تھانوں میں بھی یہ پراجیکٹ آپریشنل ہوجائے گا۔ فرنٹ ڈیسک پراجیکٹ تھانہ کلچر میں تبدیلی کی جانب اہم پیش رفت ہے جہاں اعلی تعلیم یافتہ سویلین سٹاف خندہ پیشانی سے سائلین کے مسائل سن کر فوری کاروائی کرتا ہے جس سے شہریوں کو مسائل کے حل کیلئے تاخیری حربوں سے تقریبا نجات مل گئی ہے اسی طرح ایمرجنسی سروس 8787پر سائلین بذریعہ کال ، ایس ایم ایس اور ای میل پولیس کے خلاف اپنی شکایات کا اندراج کروارہے ہیں اب تک شہریوں نی24463 شکایتیںدرج کروائی ہیں جن میں سے 19353کا ازالہ کیا جاچکا ہے۔

6287شکایات جھوٹی ثابت ہوئیں اور 5110پر تحقیقات جاری ہیں جبکہ مانیٹرنگ روم میں کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (CRO)، ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم، بائیو میٹرک نظام ، کرائم میپنگ، داخلی اور خارجی راستوں کی نگرانی سمیت دیگر پراجیکٹس کی مانیٹرنگ کا عملی معائنہ کروایا گیا ۔ان پراجیکٹس کو دیکھ کر سابق آئی جی صاحبان داد دئیے بغیر نہ رہ سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے یہ پراجیکٹس بعض وجوہات کے باعث پچھلے ادوار میں شروع نہ ہوسکے تاہم آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے وقت ضائع کئے بغیر جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرتے ہوئے کئی سالوں پر محیط سفر کو نہایت کم عرصے میں طے کرکے پنجاب پولیس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرلیا ہے ۔

سروس نظام میں آنے والی جدتوں کے باعث پنجاب پولیس دیگر صوبوں کیلئے مثال بن رہی ہے اور ان تمام اصلاحات کا فائدہ براہ راست عوام الناس کو ہورہا ہے اور جس تیزی سے یہ سفر جاری ہے اس سے عوام کا پولیس کے ساتھ اعتماد کا رشتہ بھی بحال ہورہا ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، عامر ذوالفقار خان نے سابق آئی جیز کو بتایا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر 12119 مقدمات درج کرکے 12963ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، نفرت انگیز موادکی اشاعت اور تقسیم کرنے پر 1021مقدمات درج کرکے 1236ملزما ن کو گرفتار کیا گیا ، اشتعال انگیز تقاریراور نفرت انگیز وال چاکنگ پر 2007مقدمات درج کرکی2011ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

کرایہ داری قانون کے خلاف ورزی پر16608مقدمات درج کرکی24254ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ناجائز اسلحہ، فائرنگ اور اسلحہ لہرانے پر 67816مقدمات درج کرکی68113ملزمان کو گرفتارکیا گیا۔اسی طرح اہم عمارتوں اور تنصیبات کی سیکورٹی آرڈیننس کی خلاف ورزی پر4811مقدمات درج کرکے 4423ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :