پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ اورآگاہی کا عالمی دن منایا گیا

دنیا بھر میں 5 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ، 40 فیصد مریض اس مرض کے علاج سے محروم ہیں، عالمی ادارہ صحت

جمعرات 1 دسمبر 2016 21:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ اورآگاہی کا عالمی دن منایا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 5 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں جن میں 40 فیصد مریض اس مرض کے علاج سے محروم ہیں۔ایڈز کا مرض ایک وائرس ایچ آئی وی کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے۔

ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد افراد کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ سنہ 1981 سے اس مرض کے سامنے آنے کے بعد اب تک اس مرض سے 8 کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 کروڑ سے زائد افراد اس مرض کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

یو این ایڈز کے مطابق رواں برس ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد کو ایڈز کے علاج کی سہولیات میسر آ سکیں۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت اس برس مزید 12 لاکھ افراد ایڈز کے علاج سے مستفید ہوسکے۔پاکستان کی وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایڈز کے وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔

ملک بھر میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 16 ہزار جبکہ غیر رجسٹرڈ افراد کی تعداد 90 ہزار سے زائد تک جا پہنچی ہے۔رپورٹ کے مطابق پنجاب میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 8 ہزار 300 سے زائد، سندھ میں 5 ہزار 54، بلوچستان میں 441، خیبر پختونخوا میں 1591، اسلام آباد میں 186 اور آزاد جموں و کشمیر میں 177 افراد ایڈز کے خطرناک مرض میں مبتلا ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سب سے کم ایڈز کے مریض گلگت بلتستان میں ہیں جن کی تعداد 8 ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں 458 افراد ایڈز کے وائرس کا شکار ہیں۔وزارت صحت کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں ایڈز کے علاج کے لیے 20 سے زائد سینٹرز موجود ہیں تاہم رواں سال مزید 10 سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا

متعلقہ عنوان :