لاہور ہائیکورٹ نے میٹرک کے پانچ سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کیخلاف درخواست میں قرار دیا

حکومت طلبہ کے ناک کاٹنے کی پالیسی بنا دیگی کو کیا پھر بھی عدالت خاموش رہے، سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن کو کل وضاحت کیلئے طلب کرلیا گیا

جمعرات 1 دسمبر 2016 20:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے محمد عرفان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے عمران حسین ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے میٹرک کے پانچ سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کرنے کی پالیسی نافذ کر دی ہے، اس پالیسی کے تحت درخواست گزار کو انٹرمیڈیٹ میں داخلہ نہیں دیا جا رہا، ا?ئین تمام شہریوں کو تعلیم فراہم کرنے کا حق دیتا ہے لہذا پالیسی کالعدم قرار دی جائے، سرکاری وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ پالیسی معاملہ ہے، عدالت مداخلت نہیں کر سکتی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ حکومت کو ملک میں شرح خواندگی کا علم نہیں، اگر حکومت طلبہ کے ناک کاٹنے کی پالیسی بنا دے تو کیا تب بھی عدالت خاموش رہے، جب آئین تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد نہیں کرتا تو پھر کوئی پالیسی کیسے ایسی پابندی لگا سکتی ہے، عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن کو کل وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔

(بخت گیر)