ریلوے افسران نے مرمت اور مشینری کی خریداری کے نام پر اربوں روپے لوٹ لئے

55 ناکارہ انجنوں کی مرمت کے نام پر ریلوے کراچی کے افسران نے قومی خزانہ کو مجموعی طور پر 32 کروڑ روپے نقصان پہنچایا کرپٹ افسران کی نشاندہی ہونے کے باوجود وزیر ریلوے کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ، ادارے پر کرپٹ مافیا کا قبضہ

جمعرات 1 دسمبر 2016 20:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) افسران کی بھاری کرپشن اقربا پروری کے باعث ریلوے جیسے قومی ادارے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ریلوے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 55 ناکارہ انجنوں کی مرمت کے نام پر ریلوے کراچی کے افسران نے قومی خزانہ سے مجموعی طور پر 32 کروڑ روپے نقصان پہنچایا ہے تحقیقات مکمل ہونے کے باوجود ذمہ دار کرپٹ افسران کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے سندھ میں مختلف ریلوے اسٹیشن پر کھڑے 15ناکارہ انجنوں کی مرمت کے لئے افسران 23 کروڑ کی خریداری کرنے کے نام پر کرپشن کرلی ہے اعلیٰ حکام نے تحقیقات مکمل کرلیں اورذمہ دار کرپٹ افسران کی نشاندہی کے باوجود ایکشن نہیں لیا گیا سلیپر فیکٹری لاہور کے ایم ڈی نے سلیپرز کو بنانے کے نام پر 19کروڑ روپے کی کرپشن کی ہے اس سکینڈل کے ذمہ دار فیکٹری کے ایم ڈی تھے لیکن کارروائی ابھی تک نہ ہوسکی ہے رپورٹ کے مطابق ریلوے کی ٹریکشن موٹرز کی مرمت کے نام پر راولپنڈی ڈویژن کے سربراہوں نے 14 کروڑ روپے کی کرپشن کرکے ریلوے کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا ہے کارروائی تاحال شروع نہیں ہوسکی ہے رپورٹ کے مطابق ریلوے کی مختلف ڈویژن نے ریلوے کی کمرشل دکانوں ، مارکیٹوں سے متعلقہ جی ایم افسران 14 کروڑ روپے وصول کرکے ہضم کرگئے ہیں یہ رقم قومی خزانہ میں جمع کرانا تھی لیکن افسران نے اپنے کھاتوں میں ڈال لی ہیں سٹیل شاپ مغلپورہ لاہور کے افسران نے اور ٹائم کے نام پر اضافی طور پر تیرہ کروڑ روپے وصول کررکھے ہیں لاہور سے ریلوے کا وزیر ہونے کے باعث افسران سے کسی نے پوچھ گچھ ہی نہیں کی ہے ریلوے لاہور کے افسران نے جلائے گئے ریلوے کی بوگیوں ریلوے انجن کی مرمت کیلئے کاغذوں میں 200 افراد عارضی بنیادوں پر بھرتی کئے تھے ان کے نام پر آٹھ کروڑ روپے نکلوائے گئے ہیں گزشتہ آٹھ سالوں سے یہ بوگیاں ابھی تک مرمت نہیں ہوسکی ہیں ریلوے حکام بزنس ٹرین چلانے والی کمپنی فور برادرز سے ساڑھے چھ کروڑ روپے ریکور کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اس ریکوری میں سیاسی مداخلت آڑے آرہی ہے رپورٹ کے مطابق افسران نے غیر معیاری سامان خرید کرکے قومی خزانہ کو پانچ کروڑ اٹھائیس لاکھ کا نقصان پہنچایا ہے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی جبکہ پانچ کروڑ کا سامان پڑا پڑا راکھ کا ڈھیر بن گیا اس کی نیلامی بھی نہ ہوسکی کندیاں اور سکھر ریلوے ڈویژن کے افسران نے پانچ کروڑ روپے کا اضافی تیل مارکیٹ سے خرید کر ادارہ کو نقصان پہنچانے کے باوجود اپنی اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں ۔

متعلقہ عنوان :