آئی جی خیبرپختونخوا ناصرخان درانی کی زیرصدارت ریجنل پولیس آفسروں کا اعلیٰ سطحی اجلاس

اجلاس میں صوبے میں امن وآمان کی صورتحال اور جرائم کا تفصیل سے جائیزہ لیاگیا تمام ریجنل پولیس آفسران صوبے میں سود کیخلاف خصوصی مہم شروع کریں ، ملوث افراد کیخلاف سخت قانونی کاروائی کریں،ناصرخان درانی

جمعرات 1 دسمبر 2016 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) آئی جی خیبرپختونخوا ناصرخان درانی کی زیرصدارت ریجنل پولیس آفسروں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقد ہوا۔ ایڈیشنل آئی جی پیز ہیڈکوارٹرز ، ایلیٹ فورس، سی ٹی ڈی اور انوسٹی گیشن اور صوبہ بھر کے تمام ریجنل پولیس آفسروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں امن وآمان کی صورتحال اور جرائم کا تفصیل سے جائیزہ لیاگیا۔

اور دوسرے پیشہ ورانہ اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں یہ بات توٹ کی گئی کہ صوبے میں پچھلے سال کے مقابلے میں قتل کے مقدمات کی شرح میں معمولی اضافہ ہوا ہے اس مسئلے پر تفصیلی غور وخوض کے بعد یہ حقیقت عیاں ہوگئی کہ اس اضافے کی بنیادی وجہ معاشرے میں خاندانوں میں چلنے والی پُرانی دشمنیاں ہیں اجلاس میں پبلک لیزان کونسلوں کے ارکان کے زریعے پرانی دشمنیوں کے اعداد وشماراکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ابتدائی مرحلے میں مزید خون خرابے سے بچنے کے لیے ان میں ملوث پارٹیوں کے خلاف تدارکی اقدامات اُٹھائے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں ان دشمنیوں کو ختم کرنے کے لیے تنازعات کے حل کے کونسلوں کی خدمات اور تعاون حاصل کی جائے گی۔ اسی طرح اجلاس کے شرکاء نے دہشت گردی، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے واقعات میں کمی پراطمینان کا اظہار کیا۔

آئی جی پی ناصر خان دُرانی نے صوبہ بھر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، سنیپ چیکنگ اور انٹیلی جنس کو بنیاد بناکر آپریشنز تیز کرنے کی ہدایت کی۔ آئی جی پی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پرائیویٹ قرضوں (سود) کو اُن کی استحصالی نوعیت کے باعث منع قراردیا ہے اور تمام ریجنل پولیس آفسروں کو ہدایت کی کہ وہ صوبے میں سود کے خلاف ایک خصوصی مہم شروع کریں اور اس مقصد کے لیے مقامی میڈیا کے ذریعے عوام میں شعور اُجاگر کریں اور ساتھ ساتھ تنازعات کے حل کے کونسلوں کے ارکان کی خدمات سے استفادہ اُٹھائیں۔

متعلقہ عنوان :