چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف وکلاء تحریک کو چیلنج کر دیا گیا

تحریک کو بار ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات کے لیے مہم جوئی قرار دیا گیا

جمعرات 1 دسمبر 2016 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف وکلاء تحریک کو چیلنج کر دیا گیا۔دائر درخواست میں وکلاء تحریک کو بار ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات کے لیے مہم جوئی قراردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے رکن شیر افضل خان مروت نے وکلاء تحریک کے خلاف درخواست دائر کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیاکہ ججز کی بدنامی کے لیے ان کے خلاف تحریک چلانا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، ججز کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیئے، درخواست گزارنے استدعاکی کہ اسلام آباد بار کونسل کو ہدایت جاری کی جائے کہ وکلاء کو عدلیہ اور ججز کے خلاف تقاریر سے روکے، روکنے کے باوجود عدلیہ کے خلاف تقاریر کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، عدلیہ کے خلاف اسلام آباد کچہری سے سپریم کورٹ تک وکلاء مارچ کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

کوئی شخص دباو کے ذریعے کسی معزز جج کا استعفیٰ نہیں لے سکتا، آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا جائے کہ ججز کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، درخواست میں اسلام آباد بات کونسل، جنرل سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن وقاص ملک، اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات میں صدارتی امیدوار عارف چوہدری اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔ ( مہر علی خان)

متعلقہ عنوان :