پسند کی شادی پرتیزاب پھینکنے اور قتل کی دھمکیاں دینے پر والدین کے خلاف عدالت پہنچنے والی لڑکی کے کیس میں ایس ایچ او تھانہ کوہسارنے جواب جمع کر ا دیا

لڑکی کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر سماعت5دسمبر تک ملتوی

جمعرات 1 دسمبر 2016 19:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) پسند کی شادی کرنے کے بعد تیزاب پھینکنے اور قتل کی دھمکیاں دینے پر والدین کے خلاف عدالت پہنچنے والی لڑکی کے کیس میں ایس ایچ او تھانہ کوہسارنے جواب جمع کر ا دیا۔ لڑکی کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر کیس کی سماعت5دسمبر تک ملتوی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق لالہ موسی تحصیل کھاریاں کی رہائشی مسماة سعدیہ نے اسلام آبادد کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ اس نے اپریل دوہزار سولہ میں ایف سیون فور فرانس کالونی کے رہائشی وقاص سے پسند کی شادی کی بعدازاں میرے والدین مجھے اپنے خاوند کی پاس نہیں جانے دیتے تھے میں اپنے والدین کو چھوڑ کر اور سارا سامان والدین کے گھر ہی چھوڑ کر خاوند کے پاس آگئی ہوں اب میرے والدین اور بھائی اغواء کرنے ،تیزاب پھینکنے اور قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،کوہسار پولیس کو درخواست دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ،ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجا د نے ایس ایچ او کوہسار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا تھا جس پر ایس ایچ او کوہسار نے عدالت میں جوا ب جمع کرا دیا ۔

(جاری ہے)

پولیس نے جانب سے جمع کرا گئے جوا ب میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کی جانب سے پولیس کے پاس کوئی درخواست جمع نہیں کرا ئی گئی، جس کی وجہ سے پولیس نے اس واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی۔( حسن رضا پاشمی)

متعلقہ عنوان :