خیبر پختونخوا کے خواجہ سرائوں کے صوبائی اتحاد ٹرانس ایکشن نے پختونخوا سول سوسائٹی نیٹ ورک اور بلیو وینز کے تعاون سے میڈیا بریفنگ کاانعقاد
خواجہ سرائوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے بڑھتے ہو ئے رجحان اور اس حوالے سے عالمی اداروں اور حکومت کی خاموشی اور ناکامی پر تشویش اور افسوس کا اظہار
جمعرات 1 دسمبر 2016 19:14
(جاری ہے)
پاکستان بھر میں 6.2دو فیصد خواجہ سرا ء ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہے جو ایک خطرناک اور قابل تشویش حدہے ۔
پاکستا ن میں ایچ آئی وی ایڈز کے 1لاکھ سے زائد مریض موجود ہے جن میں سے بیشتر یا تو علاج ہی نہیں کروارہے اور یا علاج کو ادھورا چھوڑکر جا چکے ہیں ۔بلیو وینز کے پروگرام کوآرڈنیٹر قمرنسیم نے کہا کے حکومت اور ایڈز کی روک تھام اور علاج کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں کے پاس خواجہ سرائوں تک رسائی اور آگاہی دینے کا کوئی پروگرام اور واضح لا ئحہ عمل موجود نہیں۔ خواجہ سراء کمیونٹی کے مطابق ان کے لیے ایک آگاہی سیشن کا انعقاد تین سال پہلے حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا جس کے بعد کسی حکومتی ادارے یا تنظیم نے ان سے کو ئی رابط نہیں کیا۔ اور نہ ہی آگاہی اور روک تھام کے حوالے سے کوئی مربوط پروگرام موجود ہے۔ قمر نسیم نے کہا کہ خواجہ سرائوں میں رضاکارانہ طور پر ایڈز کے ٹیسٹ کروانے کا رجحان صفر فیصد ہے یہ ڈاکٹروں کے پاس اسی صورت میں جاتے ہیں جب یہ انتہائی بیمار ہوں اور مرض خطرناک حد تک بڑھ جائے۔ خواجہ سراء کمیونٹی کسی فنڈ یا منصوبے کا انتظار کیے بغیر حکومت کی مدد اور اعانت کرنے کو تیار ہیں۔ ہم صوبہ بھر میں خواجہ سرائوں کی اس حوالے سے ٹریننگ، آگاہی اور صوبائی اور نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام سے رابطہ کروانے کو تیار ہیں۔ ایڈز کی روک تھام صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ معاشرے کے تمام افراد و اداروں کو اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔پختونخوا سول سوسائٹی نیٹ ورک کے کوآرڈینٹر تیمور کمال نے کہا کہ --- -- ’ خواجہ سرائوں کو صحت کی بنیادی سہولیات تک میّسر نہیں اور وہ عام ہسپتالوں میں معمولی علاج تک کے لیے نہیں جا سکتے کیونکہ انہیں نفرت، ہتک آمیز، اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو قابل افسوس ہے۔ عموماًڈاکٹراور صحت کا عملہ خواجہ سرائوںکو علاج کی بجائے اخلاقی درس دینا شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے خواجہ سراء ہسپتالوں میں جاتے ہوئے کتراتے ہیں‘۔خیبر پختونخوا کے خواجہ سرائوں میں ایڈز کی بڑھتی ہوئی شرح قابل تشویش ہے ۔ اگر حکومت اور عالمی اداروں نے اس حوالے سے فوری اور عملی اقدامات نہ اٹھائے تو اس سے آنے والے دنوں میں حکومت اور عوام کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
زبانی، تحریری طلاق پر قانون کیا کہتا ہے ہائی کورٹ کا عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیل پراستفسار
-
بدین میں 2 نوعمرلڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اورسیاستدان کیخلاف مقدمات درج
-
پشاو،بڈھ بیرپولیس کی کارروائی، چوری میں ملوث ملزم گرفتار
-
صوابی ، گھریلو تنازعے پر بھائی نے بھا ئی کوقتل کردیا
-
حکومت گندم خریدنے کے ہدف میں4 ملین ٹن کا اضافہ کرے ‘ جمشید اقبال چیمہ
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ
-
ای بائیکس پورٹل کے ذریعے 1 لاکھ سے زائد طلبہ نے رجسٹریشن کروالی
-
پتوکی،مسلح ملزمان 22سالہ لڑکی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے فرار
-
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
راولپنڈی ،چوری کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.