یوای ٹی کے ڈین آف آرکیٹکیچرکی ایم ایس سی کی ڈگری جعلی نکلی

،کنڑولر امتحانات نے وائس چانسلر کو ممبر سینڈیکٹ ڈاکٹر غلام عباس انجم کیہ بے ضابطگی کی رپورٹ جمع کرادی، سخت کارروائی کی سفارش غلام عباس نے ایک مضمون میں 48 نمبر حاصل کیے،معاون کنڑولر ایسوسی ایٹ پروفیسر سید محسن علی شاہ نے 48 کو58 میں تبدیل کردیا

جمعرات 1 دسمبر 2016 19:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ممبر سینڈیکٹ اور ڈین آف آرکیٹکچر سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ ڈاکٹر غلام عباس انجم کی ایم ایس سی کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایم ایس سی ایک مضمون میں فیل نکلے۔کنٹرولر امتحانات نے بے ضابطگی کی تصدیق کرتے ہوئے 14 نکات پر مشتمل رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرادی۔

کارروائی کی سفارش۔تفصیلات کے مطابق کنٹرولر آفس کے ریکارڈ کے مطابق ڈاکٹرغلام عباس انجم کوایم ایس سی سٹی اینڈ ریجنل پلانننگ کے ایک مضمون ایڈوانس پلاننگ ٹیکنیک میں فیل ڈکلیئر کیا گیا ہے ، ریکارڈ کے مطابق غلام عباس نے مذکورہ مضمون میں کل نمبر 100 میں سی48 نمبر حاصل کیے۔معاون کنڑولر پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر سید محسن علی شاہ نے جعل سازی کرکے 48 نمبر ز کو58 میں تبدیل کردیا اور کنٹرولر آفس سے بالا بالا محسن علی شاہ کے سنگل دستخطوں سے غلام عباس انجم کے حق میں نو ٹی فکیشن جاری کردیاجبکہ تبدیل شدہ رزلٹ پر کنٹرولر کے دستخط بھی موجود نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

کنٹرولر امتحانات نے ابتدائی انکوائر ی کے بعد اپنی سفارش میں قراردیا ہے کہ غلام عباس انجم کا رزلٹ کینسل کیا جائے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ غلام عباس انجم ایم ایس سی میں فیل ہونے کے باوجود نہ صرف یوای ٹی میں لیکچرر منتخب ہوئے بلکہ ترقی کرتے ہوئے فل پروفیسر بن گئے۔اس دوران ان کو پی ایچ ڈی بھی کروائی گئی۔ آجکل یوای ٹی کے ڈین آف آرکیٹکیچراور ممبر سینڈیکٹ کے علاوہ ڈائرکٹر سٹڈیز، ڈائرکٹر کوالٹی انشورنس، ڈائرکٹر ایس یو پاک، چیئرمین آسٹیرٹی کمیٹی، قائمقام چیئرمین آرکیٹیچرڈیپارٹمنٹ کے عہدوں پر فائز ہیں اور انہیں سنیارٹی کی بنیاد پر وی سی کی عدم موجودگی میں قائمقام وائس چانسلر بھی بنا یا جاتا ہے۔

ڈاکٹر غلام عباس سابق پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی پنجاب جی ایم سکندر کے ہم زلف ہیں۔اس حوالے سے جب ڈاکٹر غلام عباس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے معاملے سے لاعلمی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف ایسی کوئی انکوائری نہیں ہوئی ۔سابق کنٹرولر ڈاکٹر محمد علی موعود نے کہا کہ انہوںنے اس حوالے سے اپنی رپورٹ یونیورسٹی کے اس وقت کے وائس چانسلر کو جمع کروا دی ہے ۔

رپورٹ کے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں موجودہ انتظامیہ سے ہی رابطہ کیا جائے وہ کوئی بات نہیں کر سکتے ۔ اس کے بعد جب یوای ٹی کے کنٹرولر امتحانات ضرغام نصرت اور ترجمان عدنان خالد سے موقف کے لیے رابطہ کیا گیا اور میسج بھی بھیجے گئے تاہم انہوں نے متعدد بار کی ْگئی کالز کا کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم وہ جب بھی چاہیں ادارہ ان کے موقف کو شائع کرئے گا۔

متعلقہ عنوان :