وسیم اختر شہرکے ترقیاتی کاموں کو ہرقسم کی سیاست سے علیحدہ رکھیں ، کنوینر ندیم نصرت

کوئی بھی رکن قومی یاصوبائی اسمبلی جب تک اپنی رکنیت سے مستعفی نہیں ہوجاتے میئرکراچی ،انہیں اپنے ساتھ لیکر نہ چلیں،کنوینر رابطہ کمیٹی

جمعرات 1 دسمبر 2016 16:25

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے میئر کراچی وسیم اختر سے کہاہے کہ وہ شہرکے ترقیاتی کاموں کو ہرقسم کی سیاست سے علیحدہ رکھیں اور ایم کیوایم سے نکالے گئے افراد سے کوئی تعلق نہ رکھیں ۔ انہوںنے مزیدکہاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے عوام وکارکنان سے اپیل کی ہے کہ کراچی کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے میئرکراچی وسیم اختر کو کام کرنے دیا جائے اور ان کے کاموں اوردوروں کے دوران کسی قسم کا احتجاج نہ کیاجائے ۔

ایک بیان میں ندیم نصرت نے کہاکہ فاروق ستار سمیت ایم کیوایم کے تمام ارکان سینیٹ ، قومی وصوبائی اسمبلی کو قائد تحریک الطاف حسین کے نام پرایوانوں کی رکنیت ملی ہے ، ان کی الیکشن مہم کے دوران قائد تحریک الطاف حسین نے سینکڑوں خطابات کئے ، قائد تحریک کی اپیل پر عوام نے کروڑوں روپے کے عطیات ان کی الیکشن مہم پرخرچ کیے اوران کی اسمبلیوں اورسینیٹ کی رکنیت قائد تحریک اورعوام کی امانت ہے ۔

(جاری ہے)

ندیم نصرت نے کہاکہ یہ منتخب نمائندے اب قائد تحریک الطاف حسین سے لاتعلقی اختیار کرچکے ہیں ، اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ وہ فوری طورپر یہ امانت واپس کریں ، پہلے اپنے استعفے جمع کرائیں اورپھر اپنے نام سے الیکشن لڑیں ، اگر عوام انہیں دوبارہ منتخب کرتے ہیں تووہ شوق سے سیاست کریں۔ انہوں نے میئرکراچی وسیم اختر سے کہاکہ وہ کراچی کے ترقیاتی وبلدیاتی امور کو ہرقسم کی سیاست سے علیحدہ رکھیں ، فاروق ستار سمیت کوئی بھی رکن قومی یاصوبائی اسمبلی جب تک اپنی رکنیت سے مستعفی نہیں ہوجاتے انہیں اپنے ساتھ لیکر نہ چلیں، جن لوگوں کو ایم کیوایم سے نکال دیا گیا ہے ان سے کوئی تعلق نہ رکھیں ، شہرکے ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں انہیں ساتھ لیکر نہ چلیں اوربلدیاتی امور میں ان سیاسی عناصر کاعمل دخل نہ ہونے دی جائے کیونکہ ایسے عناصر کی میئرکراچی کے ساتھ موجودگی سے ہی عوام وکارکنان کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔

ندیم نصرت نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے حق پرست عوام وکارکنان سے اپیل کی کہ کراچی کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے میئرکراچی وسیم اختر کو کام کرنے دیا جائے اور ان کے کاموں اوردوروں کے دوران کسی قسم کا احتجاج نہ کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :