ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا غیر مسلموںکی قید میں ہونااوراس پر حکمرانوں اور مسلمانوں کی بے حسی ناقابل فہم ہے ‘غیرت مسلم کیلئے امتحان ہے‘ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہے اور امریکی قید میں ظلم و ستم برداشت کر رہی ہے

انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانامحمد فاروق کشمیری کا بیان

جمعرات 1 دسمبر 2016 16:03

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا غیر مسلموںکی قید میں ہونااوراس پر حکمرانوں اور مسلمانوں کی بے حسی ناقابل فہم ہے اورغیرت مسلم کے لئے امتحان ہے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہے اور امریکی قید میں ظلم و ستم برداشت کر رہی ہے ، وہ انتہائی مجبور و کسمپرسی کی حالت میں ہے، جب تک ڈاکٹر عافیہ صدیقی رہا نہیں ہو جاتیں حکمران کبھی بھی سکون کی نیند نہیں سو سکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانامحمد فاروق کشمیری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شریعت ہمیں یہ حکم دیتی ہے کہ اگر کسی مسلمان عورت کی عزت کو خطرہ ہو تو اس کی عزت کی حفاظت کے لئے جہاد شروع کرنا لازم ہو جاتا ہے مگر ہم کتنے بے حس لوگ ہیں کہ ہم نے اپنی بیٹی خود ہی گرفتار کر کے غیر مسلموں کے حوالے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا کی زندگی سب کی گزر رہی ہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی بھی اپنی عمر پوری کر کے اس دنیا سے چلی جائیں گی اور وہ حکمران طبقہ جنہوں نے ڈالر کے عوض ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکیوں پر بیچا اور وہ اہلکار جنہوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو کراچی ایئرپورٹ کی طرف آتے ہوئے راستے میں گرفتار کیا آخر ایک دن ان سب نے بھی اس دنیا کو چھوڑ کر کفن اوڑھ لینا ہے ۔

مگر کل اللہ کے ہاں کل حشر کے میدا ن میں یہ کیا جواب دیں گی انہوں نے کہا کہ میرا یہ سوال ہے کہ اگر ہمارے حکمرانوں یا حکومتی اہلکاران کی بیٹیوں کے ساتھ یہی کچھ ہو جائے جو عافیہ صدیقی کے ساتھ ہوا یا ہو رہا ہے تو ان کے جذبات و احساسات کیا ہوتی انہوں نے پاکستانی مسلمانوں سے سوال کیا کہ تم بھی بہنوں، بیٹیوں والے ہو ، ذرا سوچو اگر تمہارے ساتھ ایسا کچھ ہو جائے تو کیا تب بھی تم خاموش رہو گی انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کے اہلکار ریمنڈ ڈیوس نے دن دیہاڑے لاہور میں ہمارے دو جوانوں نے سر عام گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا مگر امریکہ نے دھونس، دھمکی، چاپلوسی اور ڈالروں کے عوض اس کو رہا کروا لیا جبکہ ہمارے حکمران ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہائی تو دور کی بات ہے اس کے حق میں ایک لفظ بھی نہیں بول سکے۔