مقبوضہ کشمیر، شٹر ڈائون ہڑتال کے دوران نوجوانوں کا فورسز اہلکاروں پرپتھرائو ، پلوامہ میں فورسز اورمظاہرین میں جھڑپیں ہڑتال کی خلاف ورزی کر نے والی گاڑیوں پر سنگ باری ،پلوامہ کی مساجد میں لائوڈ سپیکروں پرآزادی ترانے گونج اٹھے کئی علاقوں میںاحتجاجی جلوس ،مظاہرین پر فورسز کی ٹیئر گیس شیلنگ سے درجنوں افرادزخمی

جمعرات 1 دسمبر 2016 16:03

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںمشترکہ مزاحمتی قیادت کے 21 ویں احتجاجی کلینڈر کے تحتجمعرات کو 146ویں روز بھی شٹرڈائون ہڑتال جاری رہی۔سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، بارہمولہ، کپواڑہ، سوپور، بانڈہ پورہ، بڈگام، گاندربل سمیت وادی میں تمام کاروباری ادارے، تجارتی مراکز،نجی دفاتر، بینک، سکول بند رہے۔

سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔ پلوامہ کے ٹہب علاقے میں فورسز اور احتجاجیوں کے مابین ہوئی جھڑپوں میں 4 افرادزخمی ہو گئے جبکہ بانڈی پورہ ،ڈورو اور دیگر مقامات پر پولیس نے ’چلو‘ پرگراموں کو ناکام بنانے کے لئے تشدد کیا۔مزاحمتی قیادت نے سرینگر سے سونہ وار،کپوارہ سے ویلگام رمحال،بارہمولہ سے سنگھ پورہ،بانڈی پورہ سے کوئل مقام،بڈگام سے رٹھسن،گاندربل سے مانسبل،پلوامہ سے ٹہاب،شوپیاں سے پنجورہ،کولگام سے بچرو اور اسلام آباد سے ویری ناگ چلو کی کال دی تھی۔

(جاری ہے)

سرینگر کے پائین شہر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال کا خاصا اثر دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحرکت بند تھی۔ پارمپورہ اورشالہ ٹینگ میں گاڑیوں پر پتھرائو کی اطلاع ہے۔اننت ناگ میں نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پرپتھرائو کیا۔ فورسز اہلکاروں نے پتھرائو کر نے والے نوجوانوں کا پیچھاکیا۔قصبہ میں تمام دٴْکانیں،دفاترو تعلیمی ادارے بند ر ہے۔

ڈورو میں نامعلوم افراد نے پولیسپر پتھر ائو کیا۔دھرنہ میں نوجوانوں نے ہڑتال کی خلاف ورزی کر نے والی گاڑیوں پر سنگ باری کی جس کے سبب کئی گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے۔پلوامہ کی مساجد میں صبح سے ہی لائوڈ سپیکروں پرآزادی ترانے گونجنے لگے۔ جامع مسجد کے صحن میں لوگ جمع ہوئے جہاں سے مین چوک تک احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں شامل لوگ آزادی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔آلوسہ اور اشٹنگو میں بھاری پتھراوکے بعد ٹیرگیس شلنگ ہوئی۔سوپورقصبہ کے مین چوک ،مسلم پیر ،تحصیل روڈ ،آرم پورہ اور پولیس سٹیشن کے نزدیک نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور گاڑیوں پر پتھرائو کیا۔کنزر پٹن میں نقاب پوش نمودار ہوئے اور گاڑیوں کے علاوہ دکانوں پرپتھرائو کیا۔