عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدلیہ ، انتظامیہ اور پولیس کے آپس میں مربوط کو آرڈینیشن سے عدالتوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے ‘عدالتوں میں پولیس کیطرف سے بروقت اور درست تفتیش کے بعد جلد چالان مکمل کر کے پیش ہوں

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج باغ لیاقت علی خان کا عدلیہ اور انتظامیہ کی میٹنگ میں خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 16:02

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج باغ لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے عدلیہ ، انتظامیہ اور پولیس کے آپس میں مربوط کو آرڈینیشن سے عدالتوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے عدالتوں میں پولیس کیطرف سے بروقت اور درست تفتیش کے بعد جلد چالان مکمل کر کے پیش ہوں ، محکمہ صحت عامہ میڈیکل رپورٹ اگر مریض بیرون آزاد کشمیر ریفر ہو چکا ہو تو عبوری میڈیکل رپورٹ جاری کرے ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کی تعمیر کا کام فوری مکمل کیا جائے ، جائیداد ، زمین ، لین دین ، بینامہ رجسٹریشن کرنے کے بعد رجسٹریشن کرنے والے آفیسران تاریخ مقرر کر کے خود بیعنامہ متعلقہ فرد کے حوالہ کریں ، یہ ہدایات انہوں نے اپنے چیمبر میں عدلیہ اور انتظامیہ کی میٹنگ میں جاری کیں ، اس موقع پر ضلع قاضی سردار محمد عارف خان ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج دھیرکوٹ سردار عبدالوحید مغل ، ایڈیشنل ضلع قاضی دھیرکوٹ قاضی ضیاء الرحمن ، سپرنٹنڈنٹ پولیس باغ کامران علی ، اسسٹنٹ کمشنر باغ ، سنیئر سول جج باغ محترمہ نبیلہ نذیر ، زوالفقار حسین ، سول جج باغ ضیغم افتخار ، ڈسٹرکٹ جیل سپریٹنڈنٹ چوہدری محمد سعید ، ایم ایس ہیڈ کوارٹر ہسپتال سردار ادریس مغل ، ڈی ایچ او محمد طارق ، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر باغ ، پی ڈی ایس پی باغ ، پبلک پرانسیکیوٹر و دیگر حکام بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج باغ نے کہا کہ انتظامی آفیسران اور پولیس آفیسران اور دیگر محکمہ جات عدلیہ کے معاون ہوتے ہیں محکمہ جات کے ساتھ انتظامی معاملات کو خط و کتابت میں تا خیر کی بجائے با ہمی کو آرڈینیشن سے حل کیے جائیں تا کہ عوام کو جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے ، انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ سے عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کرنے ہوتے ہیں اس طرح کو آرڈینیشن میٹنگ میں مل بیٹھ کر مسائل کے حل میں مدد مل سکتی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ڈگریوں میں کچھ کیسز میں پولیس کی طرف سے ورانٹ کی تعمیل نہیں ہوتی ورانٹ کی تعمیل متعلقہ فرد سے کروا کر عدالتوں کو فراہم کی جائے پولیس آفیسران جنہوں نے کہیں چالان کیے ہوتے ہیں وہ عدالتوں میں اپنی گواہی میں پیش ہوں تا کہ جلد فیصلہ جات ہو سکیں ۔

متعلقہ عنوان :