ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نواز شریف کی کال جذبہ خیر سگالی کے تحت تھی ،ْدفتر خارجہ

جمعرات 1 دسمبر 2016 14:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نواز شریف کی کال جذبہ خیر سگالی کے تحت تھی ،ْنو منتخب امریکی صدر نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنا کردار ادا کرنے کی بات کی تھی جو خوش آئند ہے ،ْبھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہے ،ْعالمی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے ۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وزیر اعظم نواز شریف کی ٹیلی فون کال جذبہ خیر سگالی کے تحت تھی، دونوں ممالک کے درمیان اہم نوعیت کے تعلقات ہیں اور ہم امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور ان میں اضافہ کے بھی خواہشمند ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنا کردار ادا کرنے کی بات کی تھی جو خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہے لہذا عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کی جدوجہد 5 ویں ماہ میں داخل ہو چکی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنیوا میں ہائی کمشنر اور او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں غیر جانبدارانہ کمیشن بھیجنے کی سفارش کی ہے ،ْ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، گزشتہ دنوں سوئٹزرلینڈ کے وفد سے سیاسی مذاکرات کا دور ہوا جس میں سوئس وفد کو کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان امن کے قیام کیلئے جو ممکن ہوا کرے گا کیونکہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات رکھنا چاہتے ہیں پاکستان کا یہی نکتہ ہے کہ کشمیر کے معاملے پر بات چیت کی جائے لہذا پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا معاملہ اٹھائیں اور اس مسئلے کو اجاگر کرنے کیلئے پاکستان نے خصوصی ایلچی بھی بھیجے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہارٹ آف ایشیا کا عمل کیو سی جی سے مختلف ہے، اس کا مخصوص ایجنڈا ہوتا ہے اور جو نکات گزشتہ کانفرنس میں زیر غور آئے تھے ان پر ہی مزید بات چیت کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ فلسطین کے معاملے پر عرب دنیا کے ساتھ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے ابھی تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کیے۔