وکلاء کے حقوق کیلئے ہر فورم پر بھرپور طریقہ سے آواز بلند کی جائیگی وکلاء ہی ایسا طبقہ ہے جو آزادکشمیر میںہر طبقہ کے افراد کو انصاف دلانے اور قانون کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے اپنا کردارادا کر رہے ہیں

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد جموں وکشمیر سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ کی وفد سے بات چیت

جمعرات 1 دسمبر 2016 13:22

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد جموں وکشمیر سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وکلاء کے حقوق کیلئے ہر فورم پر بھرپور طریقہ سے آواز بلند کی جائیگی وکلاء ہی ایسا طبقہ ہے جو آزادکشمیر میںہر طبقہ کے افراد کو انصاف دلانے اور قانون کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے اپنا کردارادا کر رہے ہیں ۔

وکلاء کے بنیادی حقوق کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہی گی جب تک وکلاء کو بنیادی حقوق کی فراہمی ممکن نہیں ہو جاتی اس وقت تک کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھنا اخلاقی اور قانونی لحاظ سے جائز نہ ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے اپنے چیمبر میں وکلاء کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں جائنٹ سیکرٹری سپریم کورٹ بار شرافت حسین شاہ ، سابق سیکرٹری جنرل سپریم کورٹ بار سردار شہزاد احمد ، سابق ممبر ایگزیکٹوسردار شبیر احمد خان ایڈووکیٹس کے علاوہ دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔

سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن نے وکلاء کو میڈیکل کی سہولیات مہیاکرنے کی خاطر وزیر قانون اور اس وقت کے قائمقام وزیراعظم راجہ نثار احمد خان سے ملاقات کر کے تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا اور عدالت العالیہ میںبھی ایک رٹ کے ذریعے وکلاء کو گریڈ 17کے سرکاری ملازمین کے برابر مراعات حاصل کرنے کیلئے دائر کی اور عدالت العالیہ سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت کی جائے کہ فی الفور پاکستان کے وکلاء کے برابر میڈیکل سہولیات مہیا کی جائیں جس پر عدالت العالیہ کے سرکٹ میرپور سے حکومت آزادکشمیر اور محکمہ صحت کو نوٹس جاری ہو چکے ہیں ۔

جس کی آئندہ تاریخ پیشی 3دسمبر 2016ء مقرر ہے ۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے ڈسٹرکٹ بار مظفرآباد میں میڈیکل سہولیات مہیا کرنے کا اعلان تو کیا ہے لیکن ہم باقاعدہ نوٹیفکیشن عدالت العالیہ میں پیش کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ صدر سپریم کورٹ بار نے آزادکشمیر بھر میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز میں جاکر وکلاء کا شکریہ ادا کرنے کی مہم کا آغاز کرنے کا علان کیا تاکہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کی باہمی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل بنایاجاسکے اور تمام سرکاری اخراجات تحریک آزادی کشمیر کیلئے مختص کرنے اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مسئلہ کشمیر پر یکجا کرنے کی جدوجہد کی جا سکے ۔

انہوںنے کہاکہ بحیثیت صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن وکلاء کو بنیادی حقوق دلوانے کیلئے جہاں تک ممکن ہو سکا اپنا کردارادا کرونگا اور جب تک آزادکشمیر کے وکلاء کو بنیادی سہولیات مہیانہیں ہو جاتے اس وقت تک کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ وکلاء نے جس اعتماد کا اظہار کر کے صدر سپریم کورٹ بار منتخب کیا اس عہدے کی لاج کو قائم رکھتے ہوئے اپنے وکلاء بھائیوں کو ان کے بنیادی حقوق کی خاطر ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :