کراچی،بلدیہ ٹاؤن کا لیز آفس اپنے متعلقہ ٹاؤن میں منتقل کرنے میں ٹال مٹول اور منتخب نمایندوں کی خاموشی حیرت انگیز اور ناقابل فہم ہے، حافظ احمدارباب

جمعرات 1 دسمبر 2016 12:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) جمعیت شاہیں اسلام پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ اور تنظیم قانون وانصاف پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری حافظ احمد ارباب، معمار ملت پاکستان کے رابطہ سیکرٹری آصف شیرمحمد، بلدیہ پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر کونسلر ملک اقبال، اسماعیل خان محسود، سردار سلامت خان، انور خان محسود، نجیب الله شہبازِ ، حاجی نورالدین، شاہ ماس خان اور دیگر راہنماؤں نے بلدیہ ٹاؤن کا لیز آفس سوک سینٹر سے واپس بلدیہ منتقل کرنے کی بجائے یوسی آفس 37 نیول کالونی کے دفتر کا قبضے کا جواز اور بہانہ بناکر کے ایم سی آفس لائٹ ہاؤس منتقل کرنے کی سازش وکوششوں پر میئر کراچی، کمشنر کراچی، سیکرٹری بلدیات، وزیر بلدیات خصوصاً محتسب اعلیٰ سندھ سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب کراچی کے دیگر تمام لیز دفاتر اپنے اپنے ٹاؤنز میں قائم ہیں تو بلدیہ ٹاؤن کا لیز آفس اپنے متعلقہ ٹاؤن میں منتقل کرنے میں ٹال مٹول اور منتخب نمایندوں کی خاموشی حیرت انگیز اور ناقابل فہم ہے جس سے نہ صرف عوام دوردراز چکر لگانے پر مجبور ہوجائیںگے بلکہ بلدیہ ٹاؤن میں پراپرٹی کا کاروبار بھی شدید متاثر ہوگا اور ہفتوں کے کام میں کئی کئی ماہ لگ جائیںگے۔

(جاری ہے)

معرف معلم وقلم کار حافظ احمد ارباب نے صوبائی حکام، تمام سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران اور منتخب نمایندوں سے مطالبہ کیا ہے کیہ وہ عوامی مفادات کے تحفظ کے لیے لیز آفس کی بلدیہ ٹاؤن میں منتقلی میں حائل تمام مصنوعی رکاوٹیں دور کرکے خفیہ سازش کا تدارک کریں۔ بصورت دیگر اہالیان بلدیہ ٹاؤن اور سماجی ادارے عدالت عالیہ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوںگے۔

متعلقہ عنوان :