رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پبلک پالیسی انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام حالیہ امریکی انتخابات اور پاکستان پر اثرات سے متعلق پر سیمینار کا انعقاد

بدھ 30 نومبر 2016 20:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2016ء) رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پبلک پالیسی انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام حالیہ امریکی انتخابات اور پاکستان پر اثرات سے متعلق پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار سے معروف ماہر امریکی امور مشرف زیدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو امریکی تعلقات میں اولین طور پر دو طرفہ تجارت کے معاملہ کو پیش نظر رکھنا ہو گا۔

پاکستان کی مجموعی برآمدات میں ۲۰فیصد امریکہ کو کی جاتی ہیں جبکہ پاکستان کاجنگی فضائی مواصلاتی نظام پر بھی امریکی انحصار ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطہ میں امریکی قیام افغانستان میں کارروائیوں کی صورت میں برقرار رہے گا جبکہ امریکہ چین اور روس کے ساتھ اپنے مفاد میں تعلقات کی بہتری کے لئے کوشاں رہے گا۔

(جاری ہے)

مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستان کا ذہین طبقہ خصوصا طبی ڈاکٹرز کی بڑی تعداد امریکہ میں موجود ہے ان با اثر پاکستانی طبقات کو سماجی محاذ پر متحرک ہو کر پاکستان کے بہتر دو طرفہ تعلقات کے لئے کام کرنا چاہیئے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کی قربتیں خطہ میں بھارت کی بالادستی کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں تاہم پاکستان کو اس سلسلہ میں اپنے سفارتی اور سماجی دائرہ کو متحرک کرنا ہوگا۔ سیمینار سے ادارہ پبلک پالیسی کے سربراہ ڈاکٹر راشد آفتاب اور رفاہ یونیورسٹی کے رجسٹرار انجینئر رفعت اللہ نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے ماہرین و طلباء نے شرکت کی۔زیاد

متعلقہ عنوان :