یوکرینی عوام کی 1932-33ء میں کی گئی نسل کشی کا پوری دنیا اعتراف کرتی ہے، پاکستان میں یوکرین کے سفیر ولادی میر لیکموو کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 30 نومبر 2016 11:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2016ء) یوکرینی عوام کی 1932-33ء میں کی گئی نسل کشی کا پوری دنیا اعتراف کرتی ہے۔پاکستان میں یوکرین کے سفیر ولادی میر لیکموو نے سفارتخانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کہا ہے کہ سوویت انتظامیہ کی جانب سے 1932-33ء میں یوکرینی عوام کی نسل کشی کی گئی تھی جس میں 70لاکھ سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی حکومت اور عوام ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سمیت یوکرین کے لوگوں کے دلوں میں لاکھوں معصوم افراد کی قربانیوں کی یاد تازہ ہے اور اس طرح کا سانحہ مستقبل میں نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک یادوں کی اہمیت کے پیش نظر یوکرینی حکومت علمی تحقیق کے عمل کو جاری رکھنے پر یقین رکھتی ہے تاکہ دنیا کو حقائق سے آگاہی حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متاثرین نسل کشی کی یاد میں میوزیم قائم کیا جارہا ہے جبکہ یوکرین کے دارالحکومت میں یاد گاری کمپلیکس پہلے ہی قائم کیا جاچکا ہے جہاں پر ہر سال سانحہ کے شکار افراد کی یاد میں یوکرین کے عوام اور دنیا بھر سے میڈیا ‘ سیاستداندوں سمیت سول سوسائٹی کے افراد بھر پور شرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کی جانب سے 1932-33ء میں کی جانے والی نسل کشی میں ہلاک کئے گئے افراد کی یاد کو ہر سال 26 نومبر کو بھرپور طریقے سے منایا جاتا ہے۔ اور اس سلسلے میں اسلام آباد میں یوکرائن کے سفارتخانے میں ایک نمائش کا بھی اہتمام بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :