پانچویں نیشنل ریسکیو چیلنج کاایمرجنسی سروسز اکیڈمی میںآغاز

ایسے مقابلہ جات ریسکیورز کی پیشہ ورانہ مہارتوں میں نکھارلاتے ہیں‘ ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر

منگل 29 نومبر 2016 22:17

پانچویں نیشنل ریسکیو چیلنج کاایمرجنسی سروسز اکیڈمی میںآغاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 نومبر2016ء) پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122)کے زیراہتمام تین روزہ پانچویں نیشنل ریسکیو چیلنج کا آغا ز ہوگیا ہے جس کا باقائدہ افتتاح ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیرنے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں کیا ۔تقریب میں ترکی کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے نمائندے ڈاکٹر مصطفی بولکن، سریدار تاسیزان اور فتح کارادیمر ،ڈ ی جی ایمرجنسی سروسز اکیڈمی بریگیڈئر (ر)امیر حمزہ، رجسٹرار اکیڈمی ڈاکٹرفرحان خالد، پراونشل مانیٹرنگ آفیسر میاں رفعت ضیاء اور دیگر سینئر ریسکیو افسران موجود تھے۔

نیشنل ریسکیو چیلنج یکم دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جس میں پنجاب، خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان، بلوچستان ، سیالکوٹ ریسکیو وارڈن اور لاہور یونیورسٹی کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اس میں سات مقابلہ جات بشمول ٹراما، فائر فٹ، واٹر ریسکیو،تیراکی ،گہرے کنویں سے ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کے چیلنجز شامل ہیں ۔ ان مقابلوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مختلف مشکل ایمرجنسی مناظر بطو ر چیلنجز دے کر ٹیموں کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جارہاہے ۔

اس چیلنج کا مقصد بھی ملک کی ایمرجنسی سروسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں نکھار لانا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رضوان نصیرنے کہا کہ2011میں پہلا نیشنل ریسکیو چیلنج منعقد ہوا اور آج ہم پانچواں نیشنل ریسکیو چیلنج منعقد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح صحت مندانہ مقابلوں کا انعقادا یمرجنسی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو وقت کے جدید تقاضوں کے مطابق ڈھال سکیں۔

انہوں نے کہا اگلے سال ہم انٹر نیشنل ریسکیو چیلنج منعقد کریں گے اور امید ظاہر کی کہ اس میں ترکی کی ریسکیو ٹیم بھی حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال میں 40ریسکیو افسرا ن دو بیجوں کی صورت میں ترکی کی ٹریننگ اکیڈمی میں پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرنے کے لئے بھیجے جائیں گے۔ ڈائریکٹر جنرل نے امید ظاہر کی کہ مقابلہ جات کے شرکاء اپنے اضلاع میں اسی جذبے کے ساتھ ایمرجنسیز کو ڈیل کریں گے۔

انہوں نے ترکی کے نمائندگان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ترکی کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر مصطفی بولکن نے پانچویں نیشنل ریسکیو چیلنج کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا اگرچہ ترکی اور پاکستان ایک دوسرے سے جغرافیائی طور پر الگ ہیں مگر دونوں کی تاریخ اور مسلم بھائی چارے کے جذبات ایک جیسے ہیں ۔ڈاکٹر مصطفی نے کہا کہ یہ دیکھ کر اُنہیں بہت خوشی ہوئی ہے کہ پاکستان نے دس سال کے قلیل عرصہ میں ایمرجنسی سروسز کے شعبہ میں واضح ترقی کی ہے اور ہم مل کر اس شعبہ میں مزید بہتری لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان پاکستانی لیڈرشپ خصوصی طور پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ساتھ بھائیوں جیسے احساسات رکھتے ہیں ۔ صدرِ ترکی نے اپنے ہیلتھ اور ایمرجنسی سروسز کے نمائندگان کو خصوصی ہدایات جار ی کی ہیں کہ وہ پاکستان میں ان شعبہ جات میں بہتری لانے کے لئے کوئی کسر نہ اٹھارکھیں اور پاکستان اور ترکی کے درمیان ایکسچینج پروگرام کے ذریعے اس رشتہ کو مزید مضبوط کریں۔

اس موقع پر انہوں نے ایمرجنسی سروسز کے قیام اور ان میں ترقی کرنے پر ڈاکٹر رضوان نصیر کی بھی تعریف کی اور ٹراما چیلنج کو مانیٹر بھی کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ایمرجنسی سروسز اکیڈمی بریگیڈئر امیر حمزہ نے بانی ڈائریکٹر جنرل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر رضوان نصیر نے نیشنل ریسکیو چیلنج کی بنیاد رکھ کر ایمرجنسی سروسز کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لئے بہتر پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔

انہوں نے ترکی لیڈرشپ کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کی مدد کی۔ پہلے دن ، ریسکیو چیلنج میں شریک ٹیموں کو مختلف ایمرجنسیز کے مناظر دیے گئے جن میں فائرریسکیورز، لیڈ فائر ریسکیورز،ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز اور دیگر ریسکیورز نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

متعلقہ عنوان :