ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں علاج معالجہ چھوڑ کر اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر دھرنادے کر احتجاج

سروسز ہسپتال میں احتجاجی ڈاکٹروںنے دفتر میں داخل ہو کر ایم ایس کا گھیرائوکر کے شدید نعرے بازی کی ،ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا

منگل 29 نومبر 2016 22:02

ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں علاج معالجہ چھوڑ کر اپنے مطالبات کے حق میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 نومبر2016ء) ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں علاج معالجہ چھوڑ کر اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر دھرنادے کر احتجاج کیا ،سروسز ہسپتال میں احتجاجی ڈاکٹروںنے دفتر میں داخل ہو کر ایم ایس کا گھیرائوکر کے شدید نعرے بازی کی ،ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا ، محکمہ صحت نے احتجاج میں شرکت کرنے والے ڈاکٹروں کی ایک دن کی تنخواہ کاٹنے کا مراسلہ جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی اور پرونشل ریزیڈنشل پالیسی کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے علاج معالجہ چھوڑ کر ہسپتالوں کے باہر احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا۔ ینگ ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں کے باہر جمع ہو کر اپنے مطالبا ت کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے جس سے ٹریفک کا نظام گھنٹوں جام رہا۔

(جاری ہے)

فیروز پور روڈ پر احتجاج کے باعث گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے عوام شدید مشکلات سے دوچار رہے۔

ینگ ڈاکٹرز جیل روڈ پر احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کے بعد ایم ایس کے دفتر میں داخل ہو گئے اور شدید نعرے بازی کی اور اس موقع پر بد تمیزی بھی کی گئی جس کے باعث ایم ایس اپنا دفتر چھوڑ کر چلے گئے۔ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث ٹریفک وارڈنز ایمبولینسز اور ریسکیو کی گاڑیوں کو متبادل راستوں سے گزارتے رہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا تھاکہ سنٹرل انڈکشن پالیسی اور پرونشل ریزیڈنشل پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔

حکومت جان بوجھ کر ہمارے جائزمطالبات کو تسلیم نہیں کر رہی۔جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جائیں گے احتجاج کاسلسلہ جاری رہے گا۔مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ احتجاج کا حصہ بننے والے ہا?س آفیسرز، پی جی ٹرینی ڈاکٹرز اور میڈیکل آفیسرز کی ایک دن کی تنخواہ کی کٹوتی کر لی جائے۔

متعلقہ عنوان :