اقتصادی صورتحال اورقرضوں پر سخت تشویش ہے، پاکستان اقتصادی تباہی کی طرف بڑھ رہاہے، شیری رحمان

منگل 29 نومبر 2016 19:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے عوام پر اضافی مالی بوجھ اور حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کے حکومت کی تباہ کن اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو قرض کی دلدل میں دھکیلا جا رہا ہے ۔حالیہ رپورٹز کے مطاب پاکستان کی کل قرض اور واجبات گذشتہ مالی سال کے آخر تک 22.5 کھرب روپے تک پہنچ چکے ہیں، یہ اعداد و شمار ایک سال میں 2.6 ٹریلین روپے کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

اپنی حکومت کی تباہ کن اقتصادی پالیسیوں کے باوجود وزیر اعظم نے اپنی لندن سے واپس آنے کے لئے سفر میں کروڑوں روپے خرچ کیے۔ اس طرح کے اقدامات کی وضاحت عام پاکستانیوں کے سامنے حکومت کیسے کری گی شیری رحمان نے کہا کہ پاکستانی معیشت کو سنگین چیلنجزکا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

عوامی قرض، کم سرمایہ کاری ،گرتی ہوئی برآمدات، بچت کی سطح،اخراجات کی کم سطح ،ٹیکسیشن اور معیشت کے لئے عارضی اقدامات پر انحصاراہم معاشی خدشات میں شامل میں ، پر حکومت کو کوئی پرواہ نہی۔

نجی شعبے میں سرمایہ کاری کی کم سطح اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سرمایاکاروں کو پاکستان کی اقتصادی بحالی میں اعتماد نہی۔کسٹمر پرائیس انڈیکس کے مطابق مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہواہے، ایسا لگتا ہے کے حکومت معیشت کو ایڈہاک کی بنیاد پر چل رہی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ اقتصادی پیشن گوئی اور رپورٹز کے مطابق اگر ان اقتصادی بحرانوں کو جلد از جلد کم نہیں کیا گیا تو ہم ایک معاشی تباہی کی طرف چلے جائیں گے۔