کاشتکار گندم کی جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 28 نومبر 2016 23:20

فیصل آباد ۔28 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے گندم کے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کاشتہ گندم سے جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں کیونکہ گندم کے کھیتوں سے جڑی بوٹیوں کی تلفی نہایت ضروری ہے۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے پیر کے روزیہاں بتایا کہ اگر جڑی بوٹیوں کی موثر تلفی پر توجہ نہ دی جائے تو گندم کی پیداوار میں 42فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

جڑی بوٹیوں کی تلفی کے دوطریقے ہیں پہلا طریقہ غیر کیمیائی طریقہ ہے جس میں گندم کے کاشتکار پہلے پانی کے بعد وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلائیں اس سے بہت حد تک جڑی بوٹیاں تلف ہوجاتی ہیں اور زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے ۔ گوڈی بھی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے بہت موثر ہے بشرطیکہ کاشتکار کے پاس افرادی قوت کافی ہو۔

(جاری ہے)

دوسرا طریقہ کیمیائی طریقہ ہے جس سے بھی جڑی بوٹیوں کی تلفی ممکن ہے۔

کھیت میں پائی جانے والی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کو پہلی آبپاشی کے بعد مخصوص زہروں سے 100تا120لٹر پانی میں ملا کر تلف کریں۔ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے موثر انسداد کے لیے دوسرے پانی کے بعد وتر حالت میں دوبارہ سپرے کریں۔ جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کے لیے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں۔ تیز ہوا ،دھند یا بارش کی صورت میں سپرے ہرگز نہ کریں۔ جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کے لیے دوپہر کا وقت زیادہ موزوں ہے سپرے کے دوران کھیت کا کوئی حصہ خالی نہ رہنے دیں اور نہ ہی کسی جگہ دوہری سپرے کریں ۔ سپرے کے بعد گوڈی یا بارہیرو کے استعمال سے اجتناب کریں ۔ جڑی بوٹی مار زہروں کا انتخاب محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔