تلور کے شکار پر مکمل پابندی ، غیر قانونی شکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی

صوبائی مشیر جنگلات لائیو اسٹاک و جنگلی حیات عبید اللہ بابت کی میڈیا سے گفتگو

پیر 28 نومبر 2016 21:55

جعفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 نومبر2016ء) صوبائی مشیر جنگلات لائیو اسٹاک و جنگلی حیات عبید اللہ بابت نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کے حکم پر بلوچستان میں تلور کے شکار پر مکمل پابندی ہے، اگر صوبے کے کسی بھی علاقے میں تلورجیسے نایاب پرندے کا غیر قانونی شکار کیا گیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی بلوچستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے وزیراعظم کے پروگرام گرین پاکستان کے تحت صوبے میں 400ملیں پودے لگائے جا رہے ہیں خشک سالی کے باعث چراگاہوں کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ،صوبے کے کئی علاقوں میں جنگلات کی قیمتی اراضی پر قبضہ مافیا نے قبضہ کر لیا ہے جنہیں ہر صورت واگزار کرایا جائے گا ۔

وہ پیر کو یہاں ڈیرہ اللہ یار میں ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک کے آفس میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی معیشت کا 46فیصد انحصار مال مویشی پالنے پر ہے خشک سالی کے باعث چراگاہوں میں کمی آنے کے ساتھ لائیو اسٹاک کے شعبے کو بھی نقصان پہنچا تاہم حکومتی اقدامات اور وٹنری ڈاکٹروں اور عملے کی شب و روز محنت کے نتیجے میں بلوچستان میں مالداری کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں کانگو کے روک تھام کیلئے نصیرآباد جعفرآباد سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ہماری مہم کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس کانگو کے کیسز میں نمایاں کمی آ ئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مال مویشیوں کو متعدی امراض سے بچانے کیلئے مفت ویکسین کا سلسلہ جاری ہے مالداروں کی سہولت کیلئے موبائل ٹیمیوں کے علاوہ کیمپ بھی لگائے گئے جہاں روزانہ کی بنیاد پر مویشیوں کی مفت ویکسین کی جا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نہ صرف گوشت اور دودھ کی پیداوار میں خود کفیل ہے بلکہ ہم گوشت اور دودھ باہر ممالک میں ایکسپورٹ کرنے کی پوزیشن میں ہیں مویشیوں کی افزائش نسل کیلئے صوبے کے قدیم بھاگ ناڑی کیٹل فارم میں توسیع کی جا رہی ہے اور کیٹل فارم میں مطلوبہ سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ سائبیریا سے طویل سفر کر کے پاکستان آنے والے مہمان پرندوں باالخصوص تلور کے شکار اور ان کے نسل کشی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور اس ضمن میں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کسی بھی بااثر شخصیت کو اگر تلور کا شکار کرتے دیکھا گیا تو اس کے خلاف کارروائی ہو گی، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چند عرب شہزادوں کو شکار کے پرمٹ جاری کئے گئے ہیں تاہم یہ کہنا غلط ہے کہ تمام مہمان شکار کرنے بلوچستان آتے ہیں بلوچستان خوبصور صوبہ ہے عرب مہمان سیر و تفریح کیلئے بھی بلوچستان کا رخ کرتے ہیں۔