غیر ملکی امدا د کے حصول کیلئے نصاب تعلیم میں تبدیلی کرنا ناقابل برداشت ہے، صوبائی وزیرعنایت اللہ خان

پیر 28 نومبر 2016 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 نومبر2016ء) سینئروزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ کسی کے کہنے پر نہ نصاب تعلیم میں تبدیلی کریں گے نہ کسی کو اس میں مداخلت کی اجازت دیں گے۔ محض غیر ملکی امدا د کے حصول کیلئے نصاب تعلیم میں تبدیلی کرنا ناقابل برداشت ہے۔ تعلیمی نظام اور نصاب کو بدلنے اور اسے غیر ملکی این جی اوز ، اداروں اور مغرب کی خواہشات کا تابع بنانے کی قطعا اجازت نہیں دی جائے گی۔

پاکستان کی اساسی نظریات،قومی اٴْمنگوں اور جدیدتقاضوں سے ہم آہنگ ایک مستقل تعلیمی پالیسی تشکیل دیاجائے گااورسرکاری نجی تعلیمی اداروں میں اسلام کی تعلیمات کے مطابق یکساں نظام تعلیم رائج کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

پاکستان کے نظام تعلیم کی اسلامی تشکیل کے لیے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل نمبر31کے مطابق اقدامات کیے جائیںگے اور ایجوکیشن ایکٹ1976ئ کوتعلیمی پالیسی کاحصہ بنایاجائیگاجس کی روسے نصابات ودرسی کتب میں اسلام کے خلاف کوئی موادشامل نہیں کیاجاسکتا۔

نصاب میں تبدیلی کے نام پر بیرونی امداد کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ایک مقامی اخبار میں شائع ہونے والے خبر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ نظام تعلیم کی بہتری اور نصاب کو اسلام اور نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ بنانے کے معاہدے کے تحت موجودہ حکومت میں شامل ہوئے ہیں اور شعبہ تعلیم کی بہتری موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر ملکی ایجنڈوں کے تحت پاکستان اوراسلام مخالف نصاب تعلیم کے کسی بھی سازش کو کامیاب نہیںہونے دیں گے اور اس کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

انہوںنے کہا کہ نصاب میں تبدیلی ، ٹیکسٹ بک بورڈ کی منظوری ، امتحانی بورڈ میں اصلاحات اور تعلیم سے متعلق قانون سازی کے حوالے سے قوم اور پرائیویٹ سیکٹر کو مکمل اعتما دمیں لیا جائے گا۔ قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر پالیسیاں تشکیل دی جائے گی اور کسی سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔

متعلقہ عنوان :