دہشت گردی ،انتہاپسندی ،فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے منظم کوششیں کرنا ہوں گی،حافظ طاہر اشرفی

بیداری مسلم مہم کا مقصد عوام کو مسائل سے آگاہی اور حل کیلئے جدوجہد کرنا ہے چیئرمین علماء کونسل اور وفاق المساجد کے صدر کا لاہور ڈویژن کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب

اتوار 27 نومبر 2016 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 نومبر2016ء) دہشت گردی ،انتہاپسندی ،فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے مسلم امہ کو منظم کوششیں کرنا ہوں گی۔ بیداری مسلم مہم کا مقصد پاکستان کی عوام کو امت مسلمہ کے مسائل سے آگاہی دینا اور ان کے حل کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پاکستان علماء کونسل لاہور ڈویژن کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر مولانا مشتاق لاہوری،قاری عبد الحکیم اطہر،مولانا عبد اللہ رشیدی ،مولانا اسلم قادری،مولانا عبد القیوم ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بیداری مسلم مہم کے دوسرے مرحلے کا آغاز آج (28نومبر)سے ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسرے مرحلے میں 28نومبر کو ملتان اور 29نومبر کو رحیم یارخان اور بہاولپور میں اجتماعات ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے آپس کے اختلافات کی وجہ سے آج مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ پر حملوں کی سازشیں کی جارہی ہیں ۔فلسطین میں اذان پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ کشمیر،شام،عراق پر مظالم کا خوفناک سلسلہ جاری ہے۔ ان مسائل کا حل بے حسی اور بے بسی سے نہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھانے سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو انتہاپسندی کا طعنہ دینے والوں نے مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دے کر کامیاب کروایا ہے۔

انہوںنے کہا کہ آج ہندوستان اور امریکہ میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں غیر محفوظ ہوکر رہ گئی ہیں ۔ امریکی 9/11کیلئے جاستا قانون لاتے ہیں لیکن امریکہ نے جو لاکھوں انسانوں کا عراق،افغانستان ،لیبیاء میں قتل عام کیا ہے اس کا جواب کون دے گا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ امریکہ ایران سے دوستی کا ڈرامہ کرکے ایران کے ذریعے عرب ممالک کی سلامتی اور استحکام سے کھیلنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایران کو معلوم ہونا چاہئے کہ امریکہ کسی کا دوست نہیں ہے ۔ایران کو عرب ممالک کے ساتھ تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھولنا چاہئے اور شام ،عراق،یمن،بحرین میں ہونے والی مداخلتوں کو ختم کرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :