ایم کیو ایم کوکالعدم قرار دیکر اس پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین سندھ ترقی پسند پارٹی ڈاکٹر قادر مگسی

الطاف بابائے مہاجر بننا چاہتے ہیں اور زرداری بابائے سندھ ، موجو دہ وزیر اعلی مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ میں کوئی فرق نہیں ، پریس کانفرنس

ہفتہ 26 نومبر 2016 22:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کوکالعدم قرار دیکر اس پر پابندی لگائی جائے، الطاف حسین ہوں یا ڈاکٹر فاروق ستار ، سید مصطفی کمال تمام لوگ ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں، الطاف اور زرداری نے طے کر رکھا ہے کہ سندھ کو تقسیم کرنا ہے،الطاف بابائے مہاجر بننا چاہتے ہیں اور زرداری بابائے سندھ ، موجو دہ وزیر اعلی مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ سابق صدر جنرل مشرف نے جس گورنر کو لاکر بیٹھایا تھا میں نے اس کے بارے میں اس وقت ہی کہہ دیا تھا کہ یہ اشتہاری مجرم ہے آج اس ہی کے ساتھیوں نے یہ بات کہی ہے کہ وہ مجر م ہے لیکن اسے چودہ برس بیٹھاکر باعزت طریقے سے ملک سے باہر جانے دیا گیا جبکہ ہوتا یہ چاہئے تھاکہ اس پر جو الزامات تھے اور جس کی بنیاد پر اسے گورنر کے عہدے سے ہٹایا گیا ان کی بنیاد پر اسے عدالت میں لایا جاتا۔

(جاری ہے)

،انھوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ الطاف کو تو غدار قرار دیا جائے لیکن اس کے بینر تلے کام کرنے والے لوگوں غدار نہ کہا جائے،کراچی کے موجودہ میئر وسیم اختر کو الطاف سے کیسے علحیدہ کیا جاسکتا ہے ،اس لئے حکومت بلدیاتی انتخابات کو کلعدم قرار دے بلدیاتی حکومتوں کو ختم کردے وسیم اختر اور ان کے ساتھیوں کو چاہئے کہ وہ دوبارہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیکر اور اپنا مینڈیٹ لیکر آئیںیہ ان کا اپنا مینڈیٹ کہلائے گا۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے تو یہ بات شروع سے کہی تھی کہ الطاف حسین ملک توڑنا چاہتا ہے اور یہ ملک دشمن ہے آج یہ بات صحیح ہوگئی ان گھروں سے اینٹی ائر کرافٹ اور اینٹی ٹینک گنیں برآمد ہور ہی ہیں۔یہ لوگ دراصل مہاجر صوبہ نہیں مہاجر دیش بنانا چاہتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ پتہ نہیں ایم کیو ایم اور الطاف حسین نے اسٹیبلشمنٹ کو کیا گھول کر پلایا ہے ،یا ایم کیو ایم والے ڈرامہ کرتے رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کو معلوم ہے کہ یہ ہمارے لوگ ہیں پتہ نہیں کیا کھیل ہورہا ہے۔

ایم کیو ایم لندن کے رہنما کنور خالد یونس ایک ماہ جیل میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔قادر مگسی نے کہا کہ والے طالبان اور بلوچستان کے دھشت گردوں کو تو کلعدم قرار دے دیا گیا پھر ایم کیو ایم کو کیوں کلعدم قرار نیں دیا جاسکتا۔انھوں نے کہا کہ نواز شریف ہوں یا اسٹیبلشمنٹ ہم دونوں سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ اور خصوصا کراچی کو تجربہ گاہ نہ بنایا جائے۔

آج سندھ میں پہلے سے زیادہ مہاجر ،مہاجر کی بات ہورہی ہیایم کیو ایم کے گروپ سندھ میں نسلی سیاست کر رہے ہیںفاروق ستار کے ذریعے سے کراچی میں کیسے امن آسکتا ہے ، یہ تو ایم کیو ایم حقیقی سے بھی زیادہ آگے نکل جائیں گے۔ اس ہی طرح سابق ناظم مصطفی کمال کے گناہوں اور غلط کاموں کو کیسے معاف کیا جاسکتا ہے ، مشرف نے کراچی کے 200ارب روپے دیے تھے پہلے وہ اس کا حساب دیں کراچی کچرے ڈھیر بن چکا ہے ، اور کھنڈر کی شکل اخیتار کرگیا ہے پہلے سید مصطفی کمال کو عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جائے اور اس بات کا بھی جواب دیں کہ جب بے نظیر بھٹو نے کرا چی میں ریلی نکالی تھی تو اس لائیٹیں کس کے کہنے پر بند کی گئی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار ہوں یا سید مصطفی کمال انھیں الطاف حسین سے کیسے الگ کیا جاسکتا ہے یہ سب لوگ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔انھوں نے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم کو کالعدم قرار دیا جائے ، او ر مصطفی کمال کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کا کرپشن کے حوالے سے بہت برا حال ہے ، پچھلے سال ڈیڑھ سو ارب روپے بچ گئے تھے اور ترقیاتی کاموں میں استعمال نہیں ہوسکے تھے اب اس سے زیادہ بچ جائیں گے۔

سندھ میں تیس فیصد ھیپا ٹاییٹس ہے سندھ کے کسی بھی اسپتال میں اس کی ویکسین موجود نہیں، تھر میں غذاء کی کمی کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں، موجو دہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اورسابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ میں کوئی فرق نہیں، موجودہ وزیر اعلی کھل نائیک بنے ہوئے ہیں اور انھیں تصویریں بنوانے کا بہت شوق ہے۔کراچی کھنڈر بن چکا ہے، جگہ جگہ یہاں کوڑے کے ڈھیر نظر آرہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے پنجاب میں تو پیپلز پارٹی ختم ہوچکی ہے اس لئے اب آصف زرداری سندھ کو تقسیم کرکے اس کے وزیر اعظم بننا چاہئیں گے۔ وہ بابائے سندھ اور الطاف حسین بابائے سندھ کہلانا چاہتے ہی۔انھوں کہاکہ کل 27نومبر کو سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے یوم شہداء کے حوالے سچل گوٹھ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔