پیپلز پارٹی کرکٹ کھیلنے والی نہیں میچور سیاسی جماعت ہے ،چار مطالبات پر بات ہو سکتی ہے‘ مشاہد اللہ خان

راحیل شریف سنہری دور گزار کر جارہے ہیں، آپریشن ضرب عضب ہو یا کراچی آپریشن منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا‘ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 26 نومبر 2016 19:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کرکٹ کھیلنے والی نہیں بلکہ ایک میچور سیاسی جماعت ہے اس لئے اس کے چار مطالبات پر بات ہو سکتی ہے ، آئین میں آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے ایک واضح طریق کار درج ہے اور اسے ہی مد نظر رکھا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ جہانگیر بدر حقیقی معنوں میں سیاسی کارکن تھا اور میں نے اپنی پوری زندگی میں اس جیسا وفادار سیاسی کاررکن نہیں دیکھا ۔ ان کی جمہوریت کے لئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے لئے آئین درج طریق کار کومد نظر رکھا گیا ہے ۔ فوج کھیل کی ٹیم نہیں جس میں اتنی بڑی تبدیلیاں کی جائیں بلکہ اس کیلئے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف اپنا سنہری دور گزار کر رخصت ہو رہے ہیں ۔ موجودہ دور میں سیاسی حکومت اور عسکری قیادت نے متفقہ طور پر بڑے بڑے فیصلے کئے ہیں ۔

اس دوران ملک میں پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ شروع ہوا ،آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں امن کیلئے آپریشن کا آغاز کیا گیا ، آپریشن ضرب عضب ہو یا کراچی آپریشن انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چار مطالبات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کوئی کرکٹ کھیلنے والی جماعت نہیں، یہ ایک میچور جماعت ہے اور اس کے مطالبات پر بات ہو سکتی ہے جن سے بات چیت ہو سکے وہاں مسائل کا حل بھی نکل آتا ہے۔