جامعہ سندھ کی طرف سے امتحانی سلپ نہ ملنے کی وجہ سے طلباء امتحان دینے سے محروم ہوگئے،یہ تاثر غلط اور بے بنیادہے،ناظم امتحانات سالانہ

جمعہ 25 نومبر 2016 21:52

حیدرآباد25نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2016ء) جامعہ سندھ جام شورو کے ناظم سالانہ امتحانات نے کچھ حلقوں کے اس تاثر کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جامعہ سندھ کی طرف سے امتحانی سلپ نہ ملنے کی وجہ سے طلباء امتحان دینے سے محروم ہوگئے ہیں۔ ناظم امتحانات نے واضح کیا ہے کہ جامعہ سے آن لائن امتحانی فارم بھرنے کے لیے پانچ ماہ سے زیادہ وقت دیا گیا تھا اور 4 نومبر تک امتحانی فارم بھرے جا سکتے ہے جن امیدواروں نے فارم بھرا اُن کی امتحانی سلپ متعلقہ کالجز میں بھیجی گئیں، لیکن جن امیدواروں کا آن لائین فارم نہیں آیا اور نہ ہی کالج سے تفصیل اسناد کے ساتھ آیا ان کو سلپ جاری نہیں کی جاسکتی تھی۔

کچھ امیدواروں نے اپنا فارم خود بھرنے کے بجائے کسی اور کو دے دیا اور انہوں نے فارم نہیں بھرا تو اس کے لیے جامعہ سندھ یا امتحانی سیکشن ذمہ دار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ناظم امتحانات نے یہ بھی واضح کیا کہ کچھ کالجز کا اسٹاف امیدواروں کو گمراہ کر رہا ہے کیونکہ آن لائن سسٹم کے تحت ان کی اجارہ داری اور امیدواروں سے پیسہ بٹورنے والا راستہ بند ہو رہا ہے۔

جامعہ سندھ کا امتحانی عملہ دن رات امیدواروں کو بہتر خدمات اور رہنمائی دینے کے لیے موجود ہے اور ایک بھی ایسا امیدوار نہیں ہے جس کا فارم آیا ہو اور اس کو امتحانی سلپ نہ ملی ہو۔ جن امیدواروں کے کالج کی جانب سے تفصیلات اور سرٹیفکیٹس نہیں آئے صرف آن لائن فارم آئے ان کو بھی سلپ بھیجی گئی ہیں۔ ایسے امیدوار جب تک سرٹیفکیٹس وغیرہ نہیں بھیجیں گے، تب تک ان کے نتائج روکے جائیں گے، لیکن ان کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لیے امتحانی سلپس جاری کی گئیں۔ اس لیے یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ جامعہ سندھ نے کسی کو امتحان دینے سے محروم رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :