سندھ ہائی کورٹ، پروفیسر حسن ظفر عارف کی نظربندی کے خلاف درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹسز جاری

ایم کیوایم کے رہنما کی عمر 71سال ہے ،وہ شدید علیل ہیں ،اگر ان کیخلاف کوئی ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کیے جائیں ،وکیل کا موقف

جمعہ 25 نومبر 2016 17:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم( لندن) رابظہ کمیٹی کے رکن پروفیسرحسن ظفرعارف کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست پروفاقی وصوبائی حکومتوں سمیت آئی جی سندھ کو نوٹسزز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 7دسمبرتک تحریری جواب جمع کرانیکاحکم دے دیا ہے۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم( لندن) رابطہ کمیٹی کے رکن پروفیسرحسن ظفرعارف کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پروفیسر حسن ظفر عارف کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ انکے موکل کو 22اکتوبرکوپریس کلب کے باہرسے حراست میں لیاگیاتھا جبکہ انکی عمر 71 سال ہے اور وہ شدید علیل بھی ہیں انکی نظر بندی کو ایک ماہ مکمل ہونے پر انکی نظر بندی میں توسیع کرگئی ہے۔اگر انکے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کیے جائیں۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پروفیسرحسن ظفرعارف کوفوری طورپررہاکرنے کاحکم دے۔بعدازاں عدالت نے درخواست پروفاقی وصوبائی حکومتوں سمیت آئی جی سندھ کو نوٹسزز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 7دسمبرتک تحریری جواب جمع کرانیکاحکم دے دیا اور کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :