ضرورت پڑی توو زیر اعظم بھارت کیساتھ جاری تجارتی معاہدوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کر سکتے ہیں ‘ وفاقی وزیر تجارت و صنعت

اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کو ایشو نہ بنایا جائے ، تنخواہیں ہماری ضروریات کے عین مطابق ہیں ‘ خرم دستگیر خان

جمعہ 25 نومبر 2016 17:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2016ء) وفاقی وزیر صنعت وتجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کا روزانہ کی بنیا دپر باریکی سے جائزہ لیا جارہا ہے ، اگر ضرورت پڑی توو زیر اعظم بھارت کے ساتھ جاری تجارتی معاہدوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کر سکتے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام’’ بین الاقوامی چھٹی انٹیرئیر ز پاکستان نمائش ‘‘ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکے دوران کیا ۔

انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ مو جودہ حالات میں بھارت کے ساتھ تجارت سابقہ حکومت کے معاہدوں کے مطابق واہگہ ، کراچی اور لائن آف کنٹرول کے ذریعے جاری ہے ۔ بھارت کی جانب سے فائرنگ کے معاملے کا روزانہ کی بنیا دپر باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں ، اگر ضرورت پڑی توو زیر اعظم بھارت کے ساتھ جاری تجارتی معاہدوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کر سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کو ایشو نہ بنایا جائے ، ہماری تنخواہیں ہماری ضروریات کے عین مطابق ہیں ،اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ سب سے پہلے ہم نے نہیں بلکہ بلوچستان حکومت نے کیا تھا ۔ بین الاقوامی چھٹی انٹیرئیر ز پاکستان نمائش کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت اعلیٰ معیار کا فرنیچر بن رہا ہے لیکن ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں کوئی قابل ذکر کردار ادانہیں کرپائے ،اگر ہماری فرنیچر کی صنعت کو وسائل فراہم کیے جائیں تو پاکستان فرنیچر کی بین الاقوامی مارکیٹ میں شامل ہوسکتا ہے۔

حکومت بہت پہلے ہی فرنیچرکے کاروبار کو باضابطہ طور پر صنعت کا درجہ دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم فرنیچر کی امپورٹ پر کوئی پابندیاں نہیںلگا رہے کیونکہ ابھی یہ صنعت ترقی کے مراحل میں ہے،کو شش ہے کہ اسے زیا دہ سے زیادہ سپورٹ کر سکیں ۔