ایف آئی اے ایمپلائز کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف

جے آئی ٹی کی ایف آئی اے ہاوسنگ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کے خلاف مقدمے کے اندراج کی سفارش ،3ہفتے گزرنے کے باوجود وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری مقدمے کے اندارج کی منظوری نہ دے سکے یاسین فاروق اور صابر حسین پر ہائوسنگ سوسائٹی سے کمائی کا الزام ، عہدوں سے ہٹاکر ایف آئی سے نکال دیا گیا

جمعہ 25 نومبر 2016 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2016ء) ایف آئی اے ایمپلائز کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہو ا، جے آئی ٹی نے ایف آئی اے ہاوسنگ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کے خلاف مقدمے کے اندراج کی سفارش کر دی،3ہفتے گزرنے کے باوجود وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری مقدمے کے اندارج کی منظوری نہ دے سکے،ایف آئی اے کے 2ڈائریکٹرز یاسین فاروق اور صابر حسین پر بھی ہائوسنگ سوسائٹی سے کمائی کے الزامات ہیں۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے زون فور میں بنائی گئی ایف آئی اے ایمپلائز کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی زمین کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں پر ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب ڈاکٹر عثمان کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ، جے آئی ٹی نے انکوائری رپورٹ میں ہائوسنگ سوسائٹی میں گھپلوں کی نشاندہی کی ہے اور ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے عہدیداروں ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد محمود اختر،احسان الحق،سعید احمد اور نجی کمپنی کے چوہدری جاویدصابر اور مدثر عزیزخان کے خلاف مقدمہ کے اندارج کی سفارش کی ہے،ڈی جی ایف آئی اے نے تین ہفتے قبل ہائوسنگ سوسائٹی کی مینجمنٹ کمیٹی کے خلاف مقدمے کے اندارج کیلئے وزارت داخلہ کو سمری ارسال کی لیکن یہ سمری وزارت داخلہ کے ایک ایڈیشنل سیکرٹری کی میز پر پڑی ہوئی ہے ، جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہاوسنگ سوسائٹی کیلئے بدنام زمانہ کمپنی سے زمین ایکوائر کروائی گئی ہے ،جس کمپنی سے زمین خریدی گئی اس کا مالک پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہے،ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے 2ڈائریکٹرز یاسین فاروق اور صابر حسین پر بھی ہائوسنگ سوسائٹی سے کمائی کرنے کا الزام ہے، اسی لئے ان کو عہدوں سے ہٹاکر ایف آئی سے نکال دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :