بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال جارحیت کر رہا ہے،مسئلہ کشمیری عوام کی اندرونی جدوجہد سے ہی حل ہوگا،موجودہ تحریک مکمل اندرونی ہے،پاکستان سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں،کسی دبائو میں نہیں آئیں گے،بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو تیار ہیں

مشیرخارجہ سرتاج عزیز کاایوان زیریں میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

جمعہ 25 نومبر 2016 16:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2016ء) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت،سویلین آبادی کو نشانہ بنانے اور وادی نیلم میں سویلین بس کونشانہ بناکر شہریوں کو شہید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی کشمیری نوجوانوں کی تحریک آزادی سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال جارحیت کر رہا ہے،مسئلہ کشمیری عوام کی اندرونی جدوجہد سے ہی حل ہوگا،موجودہ تحریک مکمل اندرونی ہے،پاکستان سیاسی،سفارتی اور ا خلاقی حمایت جاری رکھے گا،جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں،کسی دبائو میں نہیں آئیں گے،بھارت کے کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو ایوان زیریں میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بحث سمیٹ رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ہمارے لیے اہم مسئلہ ہے اس پر ہمارا موقف مضبوط ہے،اس پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے۔ اس سے غلط پیغام جاتا ہے،بھارت کشمیر کے اندر تحریک سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے،3دن قبل بس پر حملہ افسوس ناک ہے،ہم نے اس پر سلامتی کونسل کے 5ممبرز کو خط لکھا ہے،کشمیر کا انتفادہ اس قدر جوش و خروش سے جل رہا ہے کہ بھارت نے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے،نماز جمعہ پرھنے کی اجازت نہیں دی جارہی،ہم بھرپور سفارتی مہم چلارہے ہیں،مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی جدوجہد سے حل ہوگا۔

یہ ایک اندرونی تحریک ہے۔ اس کی حمایت جاری رکھیں گے،سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتے رہیں گے۔ تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ امن قائم رکھنا چاہتے ہیں مگر وقار کے ساتھ،بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تنازعات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں ،کسی دبائو میں نہیں آئیں گے