بھارت کرنسی بحران میں مزید اضافہ، پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی ، دونوں ایوانوں کے اجلاس ملتوی کرناپڑ گئے

نوٹوں پر پابندی کی حکومتی پالیسی سے جی ڈی پی میں 2فیصد کمی واقع ہوگی، نوٹ منسوخ کرنے کا مودی کا فیصلہمنظم و قانونی لوٹ مار اوریادگار بد انتظامی ہے ، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی تقریرپر مودی ایوان چھوڑ کر چلے گئے

جمعہ 25 نومبر 2016 15:33

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2016ء) بھارتی پارلیمنٹ میں مودی سرکارکے بڑے نوٹوں کی منسوخی کے اقدام پرایک بارپھر ہنگامہ ہو ا، سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی تقریرپر وزیراعظم مودی ایوان چھوڑ کر چلے گئے،حزب اختلاف کے ہنگامے پر دونوں ایوانوں کے اجلاس ملتوی کرناپڑے گئے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھاکے اجلاس میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے نوٹ بندی کے حکومتی منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی سے جی ڈی پی میں 2فیصد کمی واقع ہوگی۔

منموہن سنگھ نے نوٹ منسوخی کے مودی کے فیصلے کومنظم و قانونی لوٹ مار کا نام دیا ہے ساتھ ہی اسے یادگار بد انتظامی بھی کہہ ڈالا۔ادھرراجیہ سبھا کے اجلاس میں بھی نوٹ بندی کے معاملے پرہنگامہ آرائی ہوئی جس کے بعداجلاس ملتوی کرناپڑگیا۔علاوہ ازیں نوٹ منسوخی کے فیصلے کے بعد سے بھارتی کرنسی مسلسل گر رہی ہے اور جمعرا ت کو بھی ایک ڈالر 68.74 بھارتی روپے میں خریدا گیا۔ اس کے ساتھ ہی سرمایہ کار بھی سیکیورٹیز سے پیسہ نکالنے لگے ہیں۔