حکومتی تمام مثبت اقدامات کے باوجود ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 9.39 فیصد کمی لمحہ فکریہ ہے، چوہدری عبدالحق

نان پرفارمنگ لون ساڑھے پانچ سو ارب روپے سے بڑھ کر ساڑھے سات سو ارب ہو گئے ہیں، چیئرمین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن

جمعہ 25 نومبر 2016 13:22

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 نومبر2016ء) آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری عبدالحق نے کہا ہے کہ حکومتی تمام مثبت اقدامات کے باوجود ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 9.39 فیصد کمی لمحہ فکریہ ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ پیداواری لاگت میں اضافہ ہے۔ نان پرفارمنگ لون ساڑھے پانچ سو ارب روپے سے بڑھ کر ساڑھے سات سو ارب ہو گئے ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر لون ٹیکسٹائل سیکٹر کے ہیں۔ اس کی وجہ ٹیکسٹائل کے بارے میں غیر حقیقی پالیسیاں ہیں جن کی فوری اصلاح کی ضرورت ہے۔ حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بحران سے نکالنے کیلئے پیکیج کی نوید سنائی ہے مگر ابھی تک اس کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسٹائل بحران پر منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا سائزنگ کی نمائندگی کرتے ہوئے حاجی طالب حسین رانا نے بتایا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا تھا مگر پیداواری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گیس کی سپلائی بند کرنے کے ساتھ ہی حکومت نے کوئلے اور ایل این جی پر 17 فیصد کے حساب سے سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے جس کی وجہ سے پیداوار ی لاگت مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرال (PRAL) نے بھی بلوں میں سو فیصد کا اضافہ کر دیا ہے جبکہ ایف بی آر ودہولڈنگ ٹیکس کے نوٹس بھیج کر لوگوں کو ہراساں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمے بہتری کی نیت سے قائم کئے جاتے ہیں مگر عملاً یہ لوگوں کیلئے پریشانی کا موجب بنتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام محکموں کی پالیسی سازی میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو نمائندی دی جائے تا کہ ان کی کارکردگی میں حقیقی معنوں میں بہتری لائی جاسکے،۔

متعلقہ عنوان :