زراعت کو جدید خطوط پر استوارکر نے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، کاشتکار و زمیندار ان کیلئے ’’ٹیوٹا‘‘ کی مدد سے تربیتی کورسز کرائے جائیں گے، رانا محمد ارشد

جمعہ 25 نومبر 2016 13:16

لاہور۔25 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2016ء) زراعت کو جدید خطوط پر استوار کر کے زرعی پیداوار میں اضافہ کر نے اور زمینداروکاشتکاروں کے مسائل فوری حل کر نے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،کاشتکار و زمیندار ان کیلئے ادارہ ’’ٹیوٹا‘‘ کی مدد سے تربیتی کورسز کرائے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہارمشیروزیر اعلیٰ پنجاب رانا محمد ارشد نے اپنے دفتر میں مختلف کاشتکاروں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کو مستحکم کرنے کیلئے کاشتکاروں کوجدید زرعی ٹیکنالوجی سے روشناس کر انے کیلئے اقدامات کئے جائیں، ڈویژنل زرعی مشاورتی کمیٹی کے فورم کو فعال اور اس میں پیش کی جانے والی تجاویز پر عملدرآمد کرایا جائے ،نہری پانی کی چوری کی روک تھام کیلئے موثر انداز میں کام کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زمیندار و کاشتکاران کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولیات کے حوالہ سے آگاہ کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ کاشتکار استفادہ کر سکیں، حکومت کی جانب سے مختلف فصلات کی کاشت اور پیداوار کے حوالہ سے دیئے جانے والے اہداف کو حاصل کر نے کیلئے اقدامات کئے جائیں ، زراعت کے شعبہ میں جاری ترقیاتی پراجیکٹس کو بروقت مکمل کیا جائے۔

انہوں نے بتا یا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروگرام برائے مشینی کاشت کے فروغ کے تحت گندم کی کاشت، سبزیوں کی کاشت، مونگ اور مسور کی کاشت کیلئے حکومت 33فیصدنرخ پر بیج دے رہی ہے، آم کے باغات میں فروٹ فلائی پر قابو پانے کیلئے بایولوجیکل طریقہ کا ر استعمال اور متوازن کھادوں کے استعمال کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نہری کھالہ جات کو پختہ بنانے اور لیزر لیولنگ یونٹ کی فراہمی جیسے گرا نقدر اقدامات کئے گئے ہیں۔

اسی طرح کاشتکاروں کو بذریعہ قرعہ اندازی زرعی آلات فراہم کرنے کیساتھ کپاس، گنا اور گندم کی فصل کاشت اور پیداوار کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیاگیا ہے۔اس موقع پرایکسئین انہار ہیڈ کوارٹر نے بتایا کہ ربیع اورخریف کی فصلوں کیلئے نہری پانی فراہم کیا جارہا ہے اور محکمہ انہار کے ترقیاتی پراجیکٹس پر کام جاری ہے جبکہ نہری پانی چوری کی روک تھام کیلئے انہار افسران فیلڈ میں کام کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :