مسلم لیگ ن کو معلوم ہو چکا ہے کہ پانامہ پر ان کا کیس کمزور ہے ۔ شاہ محمود قریشی

چوبیسیوں آئینی ترمیم احتساب کے عمل میں روڑے اٹکانے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ ن کی نیت صاف نہیں ہے ۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 25 نومبر 2016 12:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 نومبر 2016ء) : پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چوبیسویں آئینی پانامہ ترمیم ہ جس پر حکومت ٹیبل کرنے کا سوچ رہی ہے ۔ اسکی ضرورت محسوس اس لیے کی گئی کیونکہ اس کے پیچھے سیاست ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم احتساب کے عمل میں روڑے اٹکانے کی ایک کوشش ہے۔

سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ آج سے چند سال قبل جب پی ٹی آئی نے اس ترمیم کو فرحت اللہ بابر کے ذریعے پاس کروانے کی کوشش کی تو ن لیگ نے اس کی مخالفت کی اور ن لیگ کی جانب سے اس وقت دئے گئے دلائل بھی ریکارڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ کہ آج اس ترمیم کی ضرورت کیوں محسوس کی جا رہی ہے ؟ میری رائے ہے کہ مسلم لیگ ن پانامہ کیس میں اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ ان کا کیس نہایت کمزور ہے اور اس میں بے پناہ کمزوریاں ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے تحت انہوں نے اس ترمیم کے ذریعے بچاﺅ کا ایک راستہ نکالنے کی کوشش کی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ نے سوچ رکھا ہے کہ اگر سپریم کورٹ میں فیصلہ ان کی توقع کے برعکس آیا تو معاملے کو طول کیسے دینا ہے ۔ جیسے ن لیگ کی جانب سے ٹی او آرز پر معاملے کو سات ماہ تک لٹکایا گیا کیونکہ ان کی نیت صاف نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیت صاف ہو تو راستے نکلتے ہیں، لیکن ن لیگ کوئی راستہ ہی نہیں نکالنا چاہتی تھی جس کے باعث اس معاملے نے طول پکڑا۔