بھارت خطے کو بدامنی کی جانب دھکیل رہا ہے ، بھارتی اشتعال انگیزی کی وجہ سے یہ خطہ بڑی جنگ کی طرف بھی جا سکتا ہے‘ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر فائرنگ کا سلسلہ روز بروز تیز ہوتا جا رہا ہے اور اس میں شدت آتی جا رہی ہے جو زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا، بھارت عام شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے‘ ہمارے جوان بھارتی فورسز کومنہ توڑ جواب دے رہے ہیں اور بھارتی جارحیت کے جواب میںان کے کافی فوجی مارے بھی جا چکے ہیں‘ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 24 نومبر 2016 22:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2016ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت خطے کو بدامنی کی جانب دھکیل رہا ہے ، بھارتی اشتعال انگیزی کی وجہ سے یہ خطہ بڑی جنگ کی طرف بھی جا سکتا ہے‘ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر فائرنگ کا سلسلہ روز بروز تیز ہوتا جا رہا ہے اور اس میں شدت آتی جا رہی ہے جو زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا، بھارت عام شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے جبکہ ہمارے جوان بھارتی فورسز کومنہ توڑ جواب دے رہے ہیں اور بھارتی جارحیت کے جواب میںان کے کافی فوجی مارے بھی جا چکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کیے ہوئے ہے اور گذشتہ چار ماہ سے زائد کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی مقبوضہ وادی میں شدید ترین کرفیو نافذ ہے اور بے گناہ جوانوں کو پیلٹ گنوں کے بے جا استعمال سے اندھا بھی کیا جا رہا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتا ہے، بھارتی افواج کی ان تمام زیادتیوں کے باوجود کشمیری اپنی تحریک آزادی کی پرامن تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور برحان وانی کی شہادت نے اس تحریک میں ایک نئی لہر پھونک دی ہے اور وہ پہلے سے بھی زیادہ پختہ عزم سے اس تحریک کو چلا رہے ہیں اور اپنے بنیادی حق حق خودارادیت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے ملک میں سیاسی طور پر کافی کمزور ہوگئے ہوئے ہیں، بھارت میں نوٹوں کی تبدیلی کے حوالے سے بھی عوام میں بڑا اضطراب پایا جا رہا ہے جبکہ اس کی تین بڑی ریاستوں کے انتخابات بھی ہونے والے ہیں جس کی وجہ سے وہ پریشانی میں مبتلا ہیں اور اپنے اندرونی مسائل سے عوامی توجہ ہٹانے کے لیے وہ کنٹرول لائن پر حالات کشیدہ کر رہے ہیں، ماضی کی طرح اب بھی پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت کو پاکستان کا امن اور ترقی و خوشحالی ہضم نہیں ہو پا رہی‘ ہمارے اہم اہداف ہی دہشت گردی پر بڑی حد تک قابو پانا اور سی پیک منصوبے کا تیزی سے مکمل ہونا ہے جس کی وجہ سے وہ ایسی حرکات کر رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف کو سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ جنرل راحیل شریف کے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب کو نہ صرف جاری رکھنا ہوگا بلکہ اس میں مزید بہتری لانی ہوگی تاکہ دہشت گردی کی اس لعنت سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔

نیشنل ایکشن پلان پر بھی عملدرآمد جاری ہے جس میں ہمیں کافی اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی آرمی چیف آئے گا وہ جنرل راحیل شریف کے جاری کامیاب آپریشن کو جاری رکھے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جنرل راحیل شریف کا تین سالہ دور انتہائی شاندار ہے جس میں انہوں نے ملک و قوم کے لیے بہت اہم کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں اس لیے ان کی ملک و قوم کے لیے ان خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، پچھلے 20 سال میں جنرل پرویز مشرف اور پرویز کیانی سمیت کوئی بھی آرمی چیف اپنی مقررہ مدت پوری کر کے ریٹائرڈ نہیں ہوا جبکہ پرویز مشرف تو خود ہی اپنے آپ کو توسیع دیتے رہے اورانہوں نے بڑی مشکل سے وردی اتاری اور پرویز کیانی کو پاکستان پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت نے توسیع دی لیکن اب ہم بہت بڑا سنگ میل عبور کر رہے ہیں اور ایک آرمی چیف اپنی مدت ملازمت بہت شاندار طریقے سے پوری کر کے اور تابندہ روایات مرتب کرکے رخصت ہو رہا ہے اور ایک نیا آرمی چیف آ رہا ہے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے یہ ایک بہترین اور اچھی روایت ڈالی ہے، آرمی چیف کے اس عمل سے آرمی کا ادارہ بھی مزید مستحکم ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اپنی صحت کے مسائل کے حوالے سے بیرون ملک گئے ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لیے اس پر کوئی رائے دینا قبل از وقت ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرنے والے لوگ ہیں اس لیے ہم سب کوعدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے 117 ٹی وی چینل ہیں جوسالانہ لائسنس فیس کی مد میںہمیںصرف 8 کروڑ دیتے ہیں جبکہ ان تین ڈی ٹی ایچ کی نیلامی سے پاکستان کو 15 ارب روپے سے زائد مل رہے ہیں جبکہ وہ حکومت کو 3 ارب روپے ٹیکس بھی دیں گے جس کا ہمارے ملک و قوم کو فائدہ ہوگا۔ ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کھلے دل کا مظاہرہ کرتے ہائے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارت جا رہا تھا جس پر اب غور ہو سکتا ہے۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی اس حوالے سے چند روز قبل یہ بیان جاری کیا تھا کہ پاکستان معمول کے مطابق اس ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طرف ایل او سی پر شہری آبادی زیادہ ہے لیکن گذشتہ 15 روز سے میرے حلقے سیالکوٹ کی سرحد پر سے بھی عوام کو پیچھے بلا لیا گیا ہوا ہے لیکن چونکہ ان لوگوں کی تیارفصٖلیں اور مال مویشی بھی وہاں ہیں جو اپنی ان فصلوں کو کسی طرح سے اکٹھا کرنے کے لیے کوشاں ہیں کیونکہ ان لوگوں کا ذریعہ معاش بھی تو یہی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پچھلی کابینہ کی میٹنگ میں ایک کمیٹی بھی بنائی تھی کہ بھارتی دراندازی سے جن پاکستانیوں کا بھی جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے اس کا ازالہ کیا جائے۔