سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے قانونی حقوق کے تحفظ سے متعلق بل کی منظوری

ڈاکٹر کھٹو مل جیون نے کرمنل لاء پروٹیکشن آف منارٹی بل 2015 پیش کیا

جمعرات 24 نومبر 2016 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2016ء) سندھ اسمبلی نے جمعرات کو اقلیتوں کے قانونی حقوق کے تحفظ سے متعلق کرمنل لاء پروٹیکشن آف منارٹی بل 2015 کی منظوری دے دی ۔ جمعرات کو ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے اسپیکر سے درخواست کی کہ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن صوبائی اسمبلی نندکمار کی جانب سے پیش کردہ کرمنل لاء پروٹیکشن اور منارٹی بل کے حوالے سے اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پہلے ہی آ چکی ہے ۔

پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر یہ بل منظوری کے لیے ایوان میں پیش نہیں کیا جا سکا تھا ۔ اس لیے اسپیکر آؤٹ آف ٹرن اس بل کو ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دید یں ۔ جس کی اسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے اجازت دے دی گئی اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور ڈاکٹر کھٹو مل جیون نے اسے ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیا ۔

(جاری ہے)

ایوان نے اس کی منظوری دے دی ۔

نثار کھوڑو نے بل کی منظوری کے بعد ایوان میں موجود تمام ارکان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت کا کارنامہ ہے کہ اس نے اقلیتوں سے متعلق ایک پرائیویٹ بل منظور کرایا ہے تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں رہنے والے مسلم اور نان مسلم سب کو یہاں کا شہری تصور کرتے ہیں اور ہماری خواہش یہ ہے کہ انہیں اقلیتی برادری بھی نہ کہا جائے ۔

ایم کیو ایم کے سید سردار احمد نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ یہ بل ایک خوش آئند اقدام ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مہذب معاشروں میں اب منارٹی کا لفظ ہی ختم ہو تا جا رہا ہے ۔ پی ٹی آئی کے ثمر علی خان نے بل کی منظوری پر ایوان کو مبارکباد پیش کی جبکہ نند کمار نے اپنے پرائیویٹ بل کی منظوری پر پیپلز پارٹی اور ایوان میں موجود دوسرے ارکان کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

متعلقہ عنوان :