شوگر ملز مالکان کی تنظیم پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پاسما) کا سندھ میںچلنے والی چند شوگر ملز دوبارہ بند کر نے فیصلہ

جمعرات 24 نومبر 2016 22:45

پنگریو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2016ء) شوگر ملز مالکان کی تنظیم پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پاسما) نے سندھ میںچلنے والی چند شوگر ملز دوبارہ بند کر نے فیصلہ کیا ہے پاسما نے یہ فیصلہ شوگر ملوں کو بھر پور مقدار میں گنا نہ ملنے کا جواز بنا کر کیا ہے اس فیصلے پر سندھ کی کاشت کار تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئی ہیںا ور ان تنظیموں نے شوگر ملز بند کئے جانے کی صورت میں ملز کا گھیرائو کر نے کی دہمکی دی ہے کاشت کارتنظیموں کے مطابق کرشنگ سیزن کے آغاز کی مقررہ تاریخ گزر جانے کے باوجود سندھ کی زیادہ تر شوگر ملیں بدستور بند ہیں اور ان شوگر ملوں نے موجودہ کرشنگ سیزن کاا ٓغاز نہیں کیا جبکہ جن چند شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن کا آغاز کیا ہے وہ بھی بند کی جارہی ہیں سندھ کے کاشت کار شوگر ملز کے من مانے فیصلے قبول نہیں کریں گے تفصیلات کے مطابق شوگر ملز مالکان کی نمائیندہ تنظیم پاکستان شوگر ملز ایسوی ایشن (پاسما)سندھ چیپٹرنے صوبے میں چلنے والی چند شوگر ملیں دوبارہ بند کر نے کا فیصلہ کیا ہے پاسماذرائع کے مطابق یہ فیصلہ شوگر ملوں کو گنے کی سپلائی میں کمی کا جواز بنا کر کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق صوبے میں کر شنگ سیزن شروع کر نے والی شوگر ملیںآئیندہ کچھ روز میں بند کر دی جائیں گی پاسما کے مطابق سندھ کے کاشت کار کرشنگ سیزن شروع کر نے والی شوگر ملز کو کم مقدار میں گنا سپلائی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شوگر مل مالکان کو نقصان ہو رہا ہے اس لئے شوگر ملز بند کر دی جائیں گی جبکہ پہلے سے بند شوگر ملز نے کرشنگ سیزن شروع کر نے کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی سندھ کی کاشت کار تنظیموں نے پاسما کے اس فیصلے کو غیر منصفانہ اور کاشت کاروں کے ساتھ نا انصافی قرار دیاہے اور کہا ہے کہ شوگر مل مالکان حکومت سندھ کے مقرر کر دہ گنے کے فی من نرخوں کے مقابلے میں کم نرخوں پر گنا خریدنا چاہتے ہیںا س لئے وہ شوگر ملیں بند کر رہے ہیںکاشت کار تنظیموں لاڑ آبادگار فورم، سندھ آبادگار تنظیم،ایوان زراعت، سندھ آبادگار بورڈ، اسمال گروئرز ایسوسی ایشن او ر دیگر نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ سندھ میں گنتی کی چند شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن کاا ٓغاز کیا تھا جبکہ اکثر شوگر ملوں نے سرے سے کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کیا مگر جن شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن کا آغاز کیا تھا وہ بھی اب بند کی جارہی ہیں ان تنظیموں کے رہنمائوں نے رابطہ کر نے پر کہا کہ شوگر مل مالکان کا یہ دعویٰ کہ گنے کے کاشت کار کم مقدار میں گنا سپلائی کر رہے ہیں درست نہیں ہے جن شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن کا آغاز کیا ہے ان میں بھر پور مقدار میں گنا سپلائی کیا جا رہا ہے مگر شوگر مل مالکان حکومت سندھ کی جانب سے مقرر کر دہ گنے کے نرخوں 182روپے کے حساب سے بھی کاشت کاروں سے گنا خریدنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور وہ اپنی مرضی کے نرخوں کے مطابق گنا خریدنے کے لئے کاشت کاروں کو مجبور کرنا چاہتے ہیں کاشت کار تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ اگرسندھ کی شوگر ملیں بند کی گئیں تو کاشت کار ان شوگر ملوں کا گھیرائو کریں گے کاشت کار وں نے وزیرا علیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ کے شوگر مل مالکان کی من مانیوں کا نوٹس لیں اور کاشت کاروں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیاں ختم کرائیں۔

متعلقہ عنوان :