ہمالیہ، کے ٹو ، کھیرتھر، کارونجھر، گورکھ اور دیگرپہاڑیوں پر مشتمل 40 سے زائد دستاویزی فلمیں سندھ مانٹین فلم فیسٹیول میں دکھائی جائیں گے

جمعرات 24 نومبر 2016 21:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2016ء) صوبائی وزیر برائے ثقافت،سیاحت و نوادرات حکومت سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے ہمالیہ، کے ٹو اور دیگر پہاڑی سلسلوں سمیت سندھ کے مشہور پہاڑی سلسلوں کھیرتھر، کارونجھر، گورکھ اور دیگرپہاڑیوں پر مشتمل 40 سے زائد دستاویزی فلمیں نیشنل میوزیم آف پاکستان کے شمشیرالحیدری آڈیٹوریم میں منعقدہ تین روزہ سندھ مانٹین فلم فیسٹیول میں دکھائی جائیں گی۔

جوکہ محکمہ ثقافت، سیاحت و نوادرات کی جانب سے منعقد کردہ اپنی نوعیت کا پہلا فیسٹیول ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں میڈیا کے نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ 25 نومبر کو صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ فلم فیسٹیول کا افتتاح کریں گے، جس کا مقصد سندھ صوبے اور ملک کے دیگر پہاڑی سلسلوں کی خوبصورتی، وہاں کی نباتات و حیوانات اور ان علاقوں میں بسے انسانوں کی زندگی کی عکاسی کرنا ہے، جن کا اپنا مخصوص رہن سھن اور کلچر ہے، جن سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ یہ فلم فیسٹیول سیاحوں، محققین، طلبہ، اساتذہ اورڈاکیومینٹریز بنانے والوں کے لئے خاص طور پر دلچسپی کا باعث ہوگا۔ اس موقعہ پر فلم فیسٹیول کی تفصیلات بتاتے ہوئے سندھ ٹورازم ڈولپمنٹ کارپوریشن کے مئنجنگ ڈائریکٹر نذیر احمد سومرو نے بتایا کہ اس ایونٹ میں پہاڑیوں پر مبنی 40 سے زائد فلمیں دکھائی جائیں گی جن میں سے 5 صوبہ سندھ کے پہاڑیوں اور پہاڑی سلسلوں پر مبنی ہوں گی۔

جبکہ بقیہ 35 ڈاکیومینٹریز ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم سمیت دیگر پہاڑیوں کے حوالے سے ہونگی جوکہ یورپین اور امریکن فلم میکرز کی بنائی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ثقافت، سیاحت اور نوادرات نے یہ فلم فیسٹیول پاکستان انٹرنیشنل مانٹین فلم فیسٹیول کی شراکت سے منعقد کیا ہے جس میں ایس ٹی ڈی سی اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹوئرازم اینڈ ہوٹل مئنجمنٹ بھی اپنا کردار نبھا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیشہ شروعاتی طور پر 80 ممالک سے 750 ڈاکیومینٹریز موصول ہوئیں تھیں جن میں سے ہم نے 40 فلموں کو ایونٹ میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم فیسٹیول تین دن 25 تا 27 نومبر 2016 تک جاری رہے گا۔ جس میں زیبیسٹ، کراچی یونیورسٹی، حبیب یونیورسٹی، انڈس اور دیگر تعلیمی اداروں سے طلبہ بھرپور شرکت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :