لاہور ہائیکورٹ ، یونیورسٹی آف ساوتھ ایشیاء سے ڈی فارمیسی کرنے والے طالبعلموں کو ڈگریاں جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فارمیسی کونسل آف پاکستان سے تجاویز طلب

جمعرات 24 نومبر 2016 21:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف ساوتھ ایشیاء سے ڈی فارمیسی کرنے والے طالبعلموں کو ڈگریاں جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فارمیسی کونسل آف پاکستان سے تجاویز طلب کر لیں،،، عدالت نے کہا ہے کہ عدالت طلباء کے مستقبل کو داو پر نہیں لگنے دے گی،، عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ طلباء کے مستقبل سے کھیلنے والی یونیورسٹی کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے کیس کی سماعت کی.درخواست گزار ہما ناز وغیرہ نے موقف اختیار کیا کہ نجی یونیورسٹی سے ڈی فارمیسی مکمل ہونے کے باوجود ڈگریاں جاری نہیں کی جا رہیں جس سے طلبہ کاستقبل داو پر لگ گیا ہی.ہائر ایجوکیشن کمیشن کے وکیل ساجد اعجاز ہوتیانہ نے کہاکہ نجی یونیورسٹی کا چارٹرڈ ڈی فارمیسی پروگرام کے لئے ہائر ایجوکیشن سے منظور شدہ نہیں.یونیورسٹی نے ڈی فارمیسی پروگرام کے لئیہائر ایجوکیشن کمیشن اور فارمیسی کونسل آف پاکستان سے منظوری نہیں لی.جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والی یونیورسٹی کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ?عدالت نے فارمیسی کونسل ?ف پاکستان سے تجاویز طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔