نجی کمپنی نے سی پیک کی نگرانی کیلئے ڈرون تیار کر لیا

154کلومیٹرفی گھنٹہ رفتار، 18 ہزار فٹ فلائٹ، دشمن کونشانہ بھی بنا سکتا ہے، راجہ صابری

جمعرات 24 نومبر 2016 16:52

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2016ء) کراچی کی نجی کمپنی انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے 15 سال کی تحقیق کے بعد فضائی نگرانی کے لئے جدید ترین ڈرون تیار کر لیا جسے پہلی مرتبہ دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز 2016 ء کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا، جدید کمیونی کیشن سہولتوں سے لیس اس طیارے کو کراچی سے کنٹرول کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کی گوادر تا کاشغر فضائی نگرانی کی جا سکتی ہے۔

اس ضمن میں انٹی گریٹڈ ڈائنامکس کے چیف ایگزیکٹو راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے ادارے نے 15 سال کی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے بعد ایرو کے نام سے جدید ترین فضائی نگرانی کا جہاز تیار کیا ہے جسے سول کے علاوہ دفاعی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، طیارے میں رات کے وقت بھی فضائی نگرانی کی سہولت ہے۔

(جاری ہے)

جدید سرویلنس نظام سے منسلک یہ جہاز پائلٹ اور بغیر پائلٹ دونوں طرح سے اڑان بھر سکتا ہے اور 57 سے 154 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے مسلسل 15 گھنٹے 18 ہزار فٹ کی بلندی سے اہداف کے ہائی ریزولوشن مناظر لے کر 500 کلو میٹر تک کے فاصلے پر قائم اپنے کمانڈ سینٹر کو ارسال کرسکتا ہے جبکہ جی پی آر ایس اور جدید کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اس جہاز کو دنیا کے کسی بھی حصے سے کنٹرول اور ویڈیوز اور تصاویر موصول کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایرو سی پیک اور حساس تنصیبات کی نگرانی کے لئے موثر ہتھیار ہے جس میں 150 کلو گرام تک وزن اٹھانے کی بھی گنجائش ہے، ضرورت پڑنے پر اسے دفاعی مقاصد اور دشمن کونشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جہاز کو ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں کراچی سے گوادر بھیج کر گوادر تا کاشغر اکنامک کوریڈور کے پورے راستے کی فضائی نگرانی کراچی میں بیٹھ کر بھی کی جا سکتی ہے اور اس جہاز سے اکنامک کوریڈور کے اطراف خصوصی گرانڈ اسٹیشنز کو لائیو ویڈیو اور تصاویر ارسال کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کمپنی اس جہاز کو سی پیک کی نگرانی کے لیے پاکستانی اور چینی حکام کے سامنے پیش کرے گی۔ راجہ صابری خان نے بتایا کہ ان کے متعدد ڈرون مختلف ملکوں میں سول مقاصد کے لیے انتہائی کامیابی کے ساتھ استعمال کیے جارہے ہیں جن میں زراعت کا شعبہ، ٹریفک کی نگرانی، تیل و گیس کی پائپ لائنز کی حفاظت اور دیگر شعبے شامل ہیں، جہاز کا گرانڈ کنٹرول اسٹیشن، پروگرامنگ، ڈسپلے سافٹ ویئرز اور دیگر آلات بھی مقامی سطح پرہی تیار کیے گئے ہیں، جہاز سمیت پورا سسٹم 20 فٹ کے کنٹینر میں بند کرکے مطلوبہ مقام تک پہنچایا جا سکتا ہے اور ایک گھنٹے کے اندر اسمبل کرکے فضا میں اڑان کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ انٹی گریٹڈ ڈائنامکس نے پاکستان کا پہلا ڈرون طیارہ براق بھی تیار کیا تھا جسے بعد ازاں ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے حکومتی سطح پر چین کی معاونت سے جدید ویپن سسٹم سے لیس کر دیا گیا، کمپنی پاکستان میں فضائی نگرانی اور بغیر پائلٹ سسٹم کی تیاری میں ماہرہے اور اس کے طیارے اور کنٹرول سسٹم مغرب سمیت متعدد ملکوں کو حکومتی منظوری سے برآمد کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :