ڈی آئی جی ہزارہ اور ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد ہمیں قانونی تحفظ فراہم کریں{‘ دبن دلولہ کی رہائشی نوشابہ بی بی کی اپیل

بدھ 23 نومبر 2016 23:02

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) ایبٹ آباد کے علاقہ دبن دلولہ کی رہائشی نوشابہ بی بی بیوہ میر افضل نے کہا ہے کہ دبن دلولہ کے رہائشی دوست محمد عرف دوسا ولد غلام علی نے اس کے خاوند میرافضل ولد سمندر خان کو اپنی زمین تعدادی 9 کنال واقع گائوں دبن بذریعہ انتقال نمبر2361 مصدقہ 25/02/1986 بعوض 70 ہزار روپے با جلسہ عام فروخت و منتقل کر دی تھی، دوست محمد عرف دوسا کاکا جو عادی بلیک میلر و نوسر باز شخص ہے، میرے خاوند میرافضل کی وفات کے بعد انہیں اور شرعی ورثاء کو بلیک میل و ہراساں کر رہا ہے اور ہمیں اپنی زمین زبردستی واپس کرنے کیلئے دبائو ڈال رہا ہے، اپنے مذموم مقاصد میں ناکامی کے بعد انہیں اور شرعی ورثاء کو جان سے مارنے اور ہمارے مکانات کو آگ لگانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد اور ڈی آئی جی پولیس ہزارہ سے قانونی تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نوشابہ بی بی نے بتایا کہ دوست محمد عرف دوسا کاکا جو پرانی تحصیل ایبٹ آباد کے باہر لنڈے کی جرابیں فروخت کرتا ہے، نے اس کا اور اس کے خاندان کا جینا حرام کیا ہوا ہے اور اس کے مرحوم خاوند کی بعد از موت کردار کشی کر رہا ہے اور شرعی ورثاء کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ اور الزام تراشی کر کے نقص امن پیدا کر رہا ہے۔

نوشابہ بی بی نے کہا کہ دوست محمد عرف دوسا ولد غلام علی عرف غلاموں اس کے خاوند مرحوم کا قریبی ر شتہ دار تھا لیکن دوست محمد عرف دوسو کی نوسر بازیوں بلیک میلنگ اور غیر اخلاقی حرکات کی وجہ سے ہمارے خاندان نے دوسا کا معاشرتی بائیکاٹ کیا ہوا ہے اور میرے خاوند کی وفات کے بعد دوسا اس کی جان کا دشمن بن گیا ہے اور زمین اس کے نام منتقل نہ کرنے کی صورت میں وہ اسے زندہ جلانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ اس لئے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد، ڈی آئی جی پولیس ہزارہ اور ایس ایچ او تھانہ گڑھی حبیب الله انہیں قانونی تحفظ فراہم کریں تاکہ وہ دوسا کی شر پسندی و بلیک میلنگ سے محفوظ رہ سکوں۔

متعلقہ عنوان :