حکومت سندھ کی سفارش پر وفاق نے سندھ کے چیف سکریٹری کو تبدیل کردیا

محمد صدیق میمن کی جگہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو رضوان میمن کو صوبے کا نیا چیف سکریٹری مقرر کردیا گیا

بدھ 23 نومبر 2016 22:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2016ء) حکومت سندھ کی سفارش پر وفاق نے سندھ کے چیف سکریٹری کو تبدیل کردیا ہے اور محمد صدیق میمن کی جگہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو رضوان میمن کو صوبے کا نیا چیف سکریٹری مقرر کردیا گیاہے ۔ چیف سکریٹری کی تبدیلی کے بعد اب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو بھی ہٹاکر ان کی جگہ سندھ پولیس کا نیا سربراہ لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

باخبر زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت سندھ بعض وجوہات کی بنا پر سندھ میں چیف سکریٹری کی تبدیلی کی خواہاں تھی اور اچھی ساکھ کے حامل محمد صدیق میمن کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سفارش پر ان کے دور میں چیف سکریٹری سندھ مقرر کیا گیا تھا تاہم سندھ میں اراضی کی الاٹمنٹ اور بعض دوسرے امور پر صدیق میمن نے جو رویہ اختیار کیا تھا اس پر سندھ حکومت کے کئی اعلیٰ عہدیداروں کو اعتراض تھا۔

(جاری ہے)

بتا یا جاتا ہے کہ نئے چیف سکریٹری وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سکریٹری نوید کامران بلوچ کے قریبی دوست ہیں اور انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا تھا کہ رضوان میمن کو چیف سکریٹری سندھ مقرر کردیا جائے ۔ زرائع نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ چیف سکریٹری اور آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لئے گزشتہ کئی ہفتوں سے وفاق سے مسلسل رابطے میں تھی اور منگل کو جب وزیر اعظم نوا ز شریف آ یئڈیاز 2016 کے افتتاح کے لئے کراچی آئے تووزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کے استقبال کے لئے کراچی ائیر پورٹ گئے تھے اطلاعات کے مطابق اس وقت بھی وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو چیف سکریٹری سندھ اور آئی جی کی تبدیلی کے حوالے سے سندھ حکومت کی درخواست کے حوالے سے یاد دہانی کرائی تھی۔

زرائع نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے صوبائی بجٹ میں سندھ پولیس میں نئی بھرتیوں اور محکمہ پولیس کے لئے اسلحہ اور ساز و سامان کی خریداری کے سلسلے میں کئی ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے اور آئی جی سندھ ان معاملات کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی جس طرح سختی سے پاسداری کرنے کے خواہاں ہیں اس پر بعض حکومتی حلقے ان سے ناخوش ہیں۔

متعلقہ عنوان :