ازلی دشمن کا لائن آف کنٹرول پر آ?ٹ آف کنٹرول ہونا سی پیک کی کامیابی سے بوکھلائے مودی کا ایجنڈا ہے‘افواج ِ پاکستان ضرب ِ حیدری کا مظاہرہ کریں ،یہ ہر دور کے مرحب و عنتر کا منہ توڑ جواب ہے،اقوام متحدہ کا بھارتی اشتعال انگیزی پر سردمہری امتیازی سلوک ہے ‘ حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرے، بڑھتی ہوئی لاقانونیت نے حکمرانوں کے بلند بانگ دعو?ں کی قلعی کھل گئی ہے

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سیکرٹری جنرل سیدشجاعت علی بخاری کا اجلاس سے خطاب

بدھ 23 نومبر 2016 22:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2016ء) وطنِ عزیزپاکستان کے دفاع و سلامتی کیلئے پیروانِ نبی و علی ?ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، ازلی دشمن کا لائن آف کنٹرول پر آ?ٹ آف کنٹرول ہونا سی پیک کی کامیابی سے بوکھلائے ہوئے مودی کا ایجنڈا ہے۔ وہ بدھ کو تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سیکرٹری جنرل سیدشجاعت علی بخاری نے 23تا29صفر المظفر’’ عالمی ہفتہ عظمت مصطفی ومجتبیٰ‘ کے پرو گراموں کو منظم و مرتب کرنے کیلئے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ افواج ِ پاکستان دشمن کے مقابلے میں ضرب ِ حیدری کا مظاہرہ کریں جو ہر دور کے مرحب و عنتر کا منہ توڑ جواب ہے،اقوام متحدہ کا بھارتی اشتعال انگیزی پر سردمہری امتیازی اور جابندارانہ رویہ ہے ، حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے اسے اولین نصب العین قراردے، مختلف صوبوںمیں بڑھتی ہوئی لاقانونیت سے حکمرانوں کے بلند بانگ دعو?ں کی قلعی کھل گئی ہے، عوام کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار حکومت ہے۔

(جاری ہے)

سید شجاعت علی بخاری نے کہا کہ کائنات کی عظیم ترین ہستی رسول خدا اور ان کے مقدس خانوادے کی عظمت و رفعت دنیا کے سامنے آشکار کرنا ہر صاحب ایمان کا فریضہ ہے ،اسلام دشمن قوتیں اپنی مذموم سازشوں سے مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و مشاہیر اسلام گھٹانے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں جنہیں ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وطن عزیزپاکستان کو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات کا عکاس بنانا حکومت پر فرض اور قرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریے کے نام پر وجود میں آیا تھا دشمن نے اس نظریے کو باطل ثابت کرنے کیلئے ملک دولخت کیااس کے باوجود جب وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکے تو پاکستان میں نفرتوں کو ابھارنے کا آغاز کیا جس کا اصل ہدف دوقومی نظریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح بھی پاکستان کو ایسی مملکت کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے جہاں تمام اسلامی مسالک ہی نہیں غیر مسلموں کو بھی اپنے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہو کیونکہ اقلیتیں بھی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں برابر کی شریک ہیں۔

سیدشجاعت علی بخاری نے کہاکہ واقعہ مباہلہ اسلام اورعیسائیت کے درمیان مسائل کے حل کا بہترین نمونہ اور عظمت خاندان رسول کی بین دلیل ہے جس پر قرآن نے بھی آیہ مباہلہ کی صورت میں گواہی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی اموات اور شہادتوں پر رسالت مآب اور آپ کے خانوادہ کے شہدائ کو ترجیح دیتے ہیں اور یکم محرم تا8ربیع الاول صرف و صرف انہی کا غم و سوگ مناتے ہیں کیونکہ یہ فرمان معصوم ?ہے کہ ہمارے پیروکار وہ ہیں جو ہماری خوشی میں خوش اور ہمارے غم میں غمگین ہوں۔

انہوں نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے ایام شہادت کے موقع پر غیر ملکی وفد سے ملنے سے انکار کردیا جو قائد اعظم کی خاندان رسالت کے ساتھ محب کی دلیل ہے۔ سید شجاعت علی بخارینے کہاکہ شہادت ختمی مرتبت اور امام حسن ? کو بعنوان ہفتہ عظمت مصطفی و مجتبیٰ منا کر جہاں ان ذوات قدسیہ کو خراج عقیدت پیش کیاجائے گا وہاں عالم بشریت کو بتایا جائیگا کہ کامیابی وسرفرازی کا راز صرف اسلام کے زریں اصولوںصلح و آشتی میں ہے۔درایں اثنائ ملک بھر میں ہفتہ عظمت مصطفی ومجتبیٰ کے پروگراموں کے انتظام و انصرام کیلئے تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کی مرکزی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس کا کنوینر ڈاکٹر ایس ایم رضوی اور سیکرٹری ثمر الحسن کو نامزد کیا گیا ہے۔