چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

گیپکو میں 437 غیر قانونی تقرریوں پر طاہر بشیر چیمہ و دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

بدھ 23 نومبر 2016 22:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ نے گیپکو میں 437 غیر قانونی تقرریوں پر طاہر بشیر چیمہ، سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز پر سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر پاک پی ڈبلیو ڈی میاں مسعود اختر، غیر قانونی طریقہ سے کوئلہ نکالنے اور اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے پر ڈائریکٹر میسرز فتح ٹیکسٹائل ملز حیدرآباد گوہر الله کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، غیر قانونی سرمایہ کاری سے قومی خزانہ کو 1332.549 ملین روپے کا نقصان پہنچانے پر فیڈرل ایمپلائز بینولنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ کے افسران، غیر قانونی بھرتیوں پر محکمہ پولیس سندھ، حکومت سندھ کے افسران کے خلاف انسوسٹی گیشن، نجی فرم کو سو ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، بدعنوانی سے قومی خزانہ کو 8 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ، غیر قانونی بھرتیوں پر وائس چانسلر بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری اختر بلوچ، غیر قانونی بھرتیوں پر منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ طارق شفیق خان، جنرل منیجر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ فخر الزمان علی چیمہ اور سرکاری زمین پرائیویٹ شخص کو غیر قانونی طریقہ سے الاٹ کرنے پر سابق رکن قومی و صوبائی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند اور محکمہ ریونیو لیہ کے افسران کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے طاہر بشیر چیمہ و دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا، ملزمان پر گیپکو میں بی ایس 1 سے بی ایس 16 تک 437 غیر قانونی تقرریوں کیلئے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان ہوا۔

اجلاس میں سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر پاک پی ڈبلیو ڈی میاں مسعود اختر و دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر میسرز فتح ٹیکسٹائل ملز حیدرآباد گوہر الله کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزم پر غیر قانونی طریقہ سے کوئلہ نکالنے اور اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 2.241 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے فیڈرل ایمپلائز بینولنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر غیر قانونی سرمایہ کاری اور اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 1332.549 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محکمہ پولیس سندھ، حکومت سندھ کے افسران و دیگر کے خلاف انسوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 471 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے جی ڈی اے اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کا فیصلہ کیا، ملزمان پر کمرشل اور رہائشی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 45 ملین روپے کا نقصان پہنچا، سپریم کورٹ نے بھی اس معاملہ کا ازخود نوٹس لیا۔ اجلاس میں چیئرمین اوگرا سعید احمد خان و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز، بدعنوانی اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ طارق شفیق خان، جنرل منیجر نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ فخر الزمان علی چیمہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے وائس چانسلر بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری اختر بلوچ و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور خلاف قواعد غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ و دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر نجی فرم کو سو ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 8 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ ریونیو لیہ کے افسران اور سابق رکن قومی و صوبائی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر پرائیویٹ شخص کو غیر قانونی طریقہ سے سرکاری زمین الاٹ کرنے، اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 100 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محکمہ بحالیات پشاور و دیگر، چیف ایگزیکٹو آفیسر/ڈائریکٹر میسرز آئیڈیل ہائیڈرو ٹیک سسٹم پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ و دیگر، محکمہ آبپاشی خیرپور ڈویژن (ایسٹ اینڈ ویسٹ)، ضلع خیرپور کے افسران و دیگر کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی گئی۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری فنڈز میں خورد برد اور اختیارات سے تجاوز پر نارتھ سندھ اربن سروس کارپوریشن ضلع سکھر، لاڑکانہ اور تالوکا روہڑی کے افسران کے خلاف دوبارہ انکوائری کا فیصلہ کیا۔ ملزمان نے قومی خزانہ کو 180 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر رکن قومی اسمبلی و سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر خان ہوتی، میسرز مغل پرائیویٹ لمیٹڈ، رکن قومی اسمبلی حلقہ این اے 16 ہنگو خیال زمان مزار کے خلاف انکوائری جبکہ چیف ایگزیکٹو آفیسر اے ای ڈی بی عارف علائوالدین و دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشن کو شفافیت پر عمل کرتے ہوئے میرٹ اور قانون کے مطابق نمٹائیں۔

متعلقہ عنوان :